پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور میں پشاور چڑیا گھر منصوبے کاافتتاح ہوگیا

دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کی بحالی ، ترقی ،پشاور کی خوبصورتی کا تہیہ کر رکھا ہے چڑیا گھر کے منصوبے کی تعمیر کا آغاز حکومت کے اس عزم کا عملی ثبوت ہے، شہر میں فوڈ سٹریٹ قائم کی جائیگی، وزیراعلی خیبرپختونخوا

بدھ 3 فروری 2016 21:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پشاور چڑیا گھر منصوبے کو آٹھ مہینے کے اندر ہر لحاظ سے مکمل کرکے عوام کو تفریحی سہولیات مہیا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی تکمیل میں مالی وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ پشاور میں پشاور چڑیا گھر منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ نے منصوبے پر کام کے آغاز کا باضابطہ افتتاح کیا۔تقریب میں صوبائی وزراء، منتخب نمائندوں، اعلیٰ حکام، سماجی شخصیات اور ماحولیاتی ماہرین نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کی بحالی ، ترقی اور خصوصاً پشاور کی خوبصورتی کا تہیہ کر رکھا ہے اور پشاور چڑیا گھر کے منصوبے کی تعمیر کا آغاز حکومت کے اس عزم کا عملی ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے منصوبے کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کرتے ہوئے منصوبے کو مقررہ وقت پر ہی مکمل کرنے کا حکم دیا تاکہ پشاور کے شہریوں کو تفریح کیلئے مناسب جگہ میسر آسکے۔وزیراعلیٰ نے منصوبے کے تینوں مرحلوں کو آٹھ ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس کیلئے درکار فنڈزکی فراہمی یقینی بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہر ادارے اور شعبے میں اصلاح اور ترقی کا آغاز ہو چکا ہے اور لوگوں کو اس سلسلے میں واضح تبدیلی نظر آنا شروع ہو گئی ہے۔

انہوں نے پشاور کی ترقی اور خوبصورتی کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حیات آباد میں اس سال مارچ میں فوڈ سٹریٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور شہر میں بھی فوڈ سٹریٹ قائم کیا جائے گا جبکہ شہر کی سڑکوں کی بہتری پر کام تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں بلین ٹری سونامی جیسے بڑے ماحولیاتی منصوبے کے تحت ایک ارب پودے لگا رہی ہے جس میں نوجوان اور خواتین کو بھی شامل کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ اس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کی اصلاح میں نجی شعبے کو بھی شامل کیا جا رہا ہے تا کہ لوگ اداروں کو اپنا سمجھیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت اداروں کی مضبوطی کیلئے عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہے اور صرف قانون سازی اور نگرانی پر ہی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے کے بعد لوگوں کو واضح تبدیلی نظر آئے گی۔قبل ازیں سیکرٹری ماحولیات نظر حسین شاہ نے پشاور چڑیا گھر منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ملک میں باقاعدہ منصوبے کے تحت قائم ہونے والا یہ پہلا چڑیا گھر 29ایکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہوگا جو لاہور اور اسلام آباد میں موجود چڑیا گھروں سے بھی رقبے کے لحاظ سے وسیع ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے پر 129ملین روپے خرچ ہوں گے اور اس میں نایابی کے خطرے سے دوچار اور دیگر مقامی جانور اور پرندوں کے 59اقسام رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چڑیا گھر کے قیام سے تفریحی سہولیات کے علاوہ حیاتیاتی تحقیق کے فروغ میں مدد ملے گی۔ سیکرٹری ماحولیات نے بتایا کہ چڑیا گھر میں کھیلوں کا میدان، کیفی ٹیریا اور مسجداور دوسری سہولیات موجود ہوں گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں