سانحہ باچا خان یونیورسٹی کے وقت وزیر اعلی خیبرپختونخوا ، سینئر وزراء سمیت غیر ملکی دورے پر تھے

غیر ملکی دوروں پر حکومتی پابندی کے باوجود وزیر اعلی نے دورے کی اجازت دی، رپورٹ

جمعرات 21 جنوری 2016 15:04

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) با چا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کے دوران خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی ، سپیکر صوبائی اسمبلی ، صوبائی کابینہ کے ارکان اور اپوزیشن لیڈر غیر ملکی دورے پر تھے غیر ملکی دوروں پر حکومتی پابندی کے باوجود وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبائی کابینہ کے ارکان کو غیر ملکی دورے کرنے کی اجازت دی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو جب دہشت گردوں نے باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کیا تو اس وقت وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک ، صوبائی سپیکر اسمبلی اسد قیصر اور دیگر حزب اختلاف کے اراکین برطانیہ کے 9 روزہ دورے پر تھے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی اور کابینہ کے ارکان کو سرکاری طور پر مدعو کیا گیا ہے جبکہ سپیکر اسد قیصر اور حزب اختلاف کے ایم پی اے صوبائی اسمبلی کے اخراجات پر برطانوی دورے پر گئے ہیں سانحہ چارسدہ کے دوران وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے چارسدہ یونیورسٹی میں 22 شہداء کی شہادت کی خبر سننے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اپنا دورہ مختصر کر کے جلد وطن واپس آ رہے ہیں سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان اراکین کے تربیتی پروگرام کے لئے یورپی یونین نے تمام انتظامات کئے ہیں پھر بھی صوبائی حکومت نے اس دورے کے لئے 4.7 ملین روپوں کی منظوری دی ہے ۔

(جاری ہے)

شیڈول کے مطابق وفد پہلے برطانیہ میں رہے گا بعدازاں پارلیمانی امور سے متعلق منعقدہ ورکشاپس میں شرکت اور اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر اسمبلی اور دیگر اراکین کے دورے کے اخراجات کی منظوری نہیں لی گئی واضح رہے کہ سیکرٹری امان اللہ خان پہلے ہی 4 ماہ کی چھٹی پر ہیں 14 رکنی وفد میں سپیکر اسد قیصر ، سینئر وزیر عنایت اللہ خان ، صوبائی وزیر صحت ، شہرام ترکئی ، وزیر تعلیم عاطف خان ، انیسہ زیب ، طاہر خیلی اور وزیر اعلی کے معاون خصوصی مشتاق غنی شامل ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر اور جے یو آئی ( ف ) کے راہنما مولانا لطف الرحمان ، عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی سید جعفر شاہ سمیت پیپلزپارٹی ، ن لیگ کے اراکین بھی اس یورپی یونین کے دورے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں دوسری جانب ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی دوروں پر پابندی کے باوجود وزیر اعلی سمیت دیگر اراکین کو ذاتی مفاد کی خاطر غیر ملکی دورے کرائے جس کا سارا بوجھ صوبائی حکومت نے برداشت کیا ہے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں