روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام کی بندش طلبہ کا مستقبل تاریک کرنا ہے ، واجد علی خان

روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام کی بندش تعلیمی انقلاب اور تبدیلی کے دعویداروں کے منہ پر طمانچہ ہے پروگرام کی بندش کی مذمت کرتے ہیں

منگل 12 جنوری 2016 19:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جنوری۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری اور سابق صوبائی وزیر واجد علی خان نے روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام کی بندش پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے غریب طلباء کے ساتھ سراسر زیادتی اورنا انصافی قرار دیا ہے ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام کے بندش سے سوات میں سولہ سو بیس طلباء متاثر ہ وئے ہیں اور اس طرح پورے صوبے میں ہزاروں طلباء پر تعلیم کے دروازے بند ہوگئے ، جو تبدیلی کے علمبرداروں کی ایک مثبت بڑی تبدیلی اور تعلیمی انقلاب ہے انہوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں ان غریب طلباء کو تعلیمی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے جہاں سرکاری سکولز نہیں تھے وہاں کے غریب طلباء کیلئے پرائیویٹ سکولوں میں تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کیلئے سرکاری طورپر فیس ادا کرنے کا بندوبست کیا تھا، اور روخانہ پختونخوا کے نام پر ایک تعلیمی پروگرام کی بنیاد رکھی تھی جس کے باعث صوبہ پختونخوا کو ان کی گھر کی دہلیز پر تعلیم فراہم کرنے کا بندوبست کیا تھا، جبکہ اے این پی کی اس تعلیمی سہولت سے صرف سوات میں سولہ سو بیس طلباء مستفید ہورہے تھے اب جبکہ یپ ٹی ائی حکومت نے روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام بند کردیا ہے تو اس سے صرف سوات میں سولہ سو بیس غریب گھرانوں کے طلباء متاثر ہورہے ہیں انہوں نے صوبائی حکومت کی اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غریب طلباء کے ساتھ بھونڈا مذاق قرار دیا ، انہوں نے کہاکہ مفت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات پر تعلیم کے دروازے بند کرنا تبدیلی والوں کا ایک بہت بڑا کارنامہ اور تعلیمی انقلاب ہے، انہوں نے کہاکہ سوات کے غریب طلباء وطالبات کے حقوق کے حصول کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے انہوں نے کہاکہ اے این پی کے دور حکومت میں غریب طلباء کو روخانہ پختونخوا مفت تعلیمی پروگرام شروع کرکے ان کی تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا بیڑہ بھی اٹھایا تھا، لیکن موجودہ حکومت نے غریب طلباء وطالبات کو مفت تعلیمی سہولت سے محروم کردیا ہے ایک سوال کے جواب میں واجد علی خان نے کہاکہ اگر حکومت غریب طلباء وطالبات سے مفت تعلیم سہولت واپس لے رہی ہے تو اس کے بدلے ان کو کیا دیاجارہا ہے، جو ایک سوالیہ نشان ہے ، انہوں نے کہاکہ سوات سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی اور پی ٹی آئی کے ذمہ داروں کو سولہ سو بیس طلباء وطالبات کا تعلیمی مستقبل تباہی سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ورنہ آنے والی نسل ان تعلیم دشمن لوگوں کو کسی بھی صورت معاف نہیں کریگی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں