شعبہ معدنیات کی ترقی و سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پیچیدگیوں سے پاک آسان اور مربوط قانون کا ہونا ناگزیر ہے،صوبائی وزراء کا جائزہ اجلاس میں اظہار خیال

جمعہ 8 جنوری 2016 21:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء)خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی و سماجی بہبود سکندر خان شیر پاؤ اور صوبائی وزیر برائے معدنی ترقی و محنت انیسہ زیب طاہر خیلی کی زیر صدارت جمعہ کے روزمحکمہ معدنیات کے دفتر میں بریفنگ اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصدخیبر پختونخوا منرل ایکٹ2015ء کے مسودہ کا جائزہ لینا تھا۔

وزیر اعلی ٰکے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم خان،معاون خصوصی برائے فنی تعلیم ارشد عمر زئی، نمائندہ محکمہ قانون شگفتہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ڈائریکٹر پلاننگ محکمہ معدنیات سید بلال خسرو نے اس موقع پر صوبائی وزراء کو مذکورہ ایکٹ کے مسودہ پر بریفنگ دی۔اجلاس میں مسودہ کے فنی،ادبی،تکنیکی اور قانونی پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا گیا اور اہم دفعات پر سیر حاصل بحث کی گئی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزراء نے اس موقع پر قانون کو انتہائی آسان،قابل عمل اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنیکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیاکہ قانون روز روزنہیں بنتے۔صوبائی سطح پر تاریخ میں پہلی بار شعبہ معدنیات کے لئے قانون وضع کیا جارہا ہے لہذا متعلقہ سٹیک ہولڈرزکی مشاورت کیساتھ تمام تر پیچیدگیوں سے پاک قانون کی تشکیل کو یقینی بنایاجائے۔سینئر وزیر سکندر شیر پاؤ نے مزید کہاکہ صوبہ اور اس کے عوام کے حقوق کے تحفظ کو ترجیح دی جائے اور قومی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی سہولیات کو بھی مد نظر رکھا جائے تاکہ قانون کے پس پردہ مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے۔

صوبائی وزیر انیسہ زیب طاہر خیلی نے مسودہ کی تیاری میں سید بلال خسرو کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہاکہ مسودہ کی معیاری اور قابل فہم تکمیل کیلئے دستیاب وسائل سے استفادہ کیاجائے تاکہ اسے بروقت محکمہ قانون کو پیش کیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں جدید چیلنجزسے نمٹنے کیلئے اپنی کارکردگی اور رفتارکو تیزکرنا ہوگا۔صوبائی معدنی پالیسی اور متعلقہ قانون کانفاذ یقینی بناکر ہم صوبے کے ریونیو میں خاطر خواہ ا ضافہ کر سکیں گے جس سے صوبائی بجٹ کی ضروریات پوری کرنے میں مددملے گی۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ مقاصدکے حصول کیلئے مشترکہ جدوجہد کو یقینی بنایاجائے۔انیسہ زیب نے مزیدکہاکہ اگرچہ محکمے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور درپیش مسائل کے ازالے کیلئے کاوشیں جاری ہیں تاہم دیر پا ترقی کو یقینی بنانے اور مسائل کے مستقل حل کیلئے ایک ٹھوس اور مربوط قانون کا ہوناناگزیر ہے۔ معاون خصوصی عبدالکریم خان نے بھی اس موقع پر سرمایہ کاروں کی معدنی ذخائر تک آسان رسائی کو یقینی بنانے سے متعلق قانون میں دفعات شامل کرنے پر زور دیتے ہوئے اپنی تجاویز پیش کیں اور قانون کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں