وفاقی حکومت یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے ، ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے، پاک چین اقتصادی راہداری میں تبدیلی پر خیبر پختونخوا تحفظات موجود ہیں،اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں بنائے جائینگے، صنعتوں کیلئے گیس پائپ لائن ‘ ، بجلی ٹرانسمیشن اور فائبر آپٹیکل کیبل مہیا کرنے کاموجودہ نقشوں میں کوئی تذکرہ نہیں،اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ محض ایک سڑ ک ہے اور اس کی حیثیت کاریڈور کی نہیں

مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں مولانافضل الر حمن ،‘ محمود اچکزئی ، آفتاب شیرپاؤ ‘ پرویز خٹک‘ میاں افتخار حسین اور دیگر کی میڈیاسے گفتگو

جمعرات 7 جنوری 2016 23:02

وفاقی حکومت یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے ، ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے، پاک چین اقتصادی راہداری میں تبدیلی پر خیبر پختونخوا تحفظات موجود ہیں،اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں بنائے جائینگے، صنعتوں کیلئے گیس پائپ لائن ‘ ، بجلی ٹرانسمیشن اور فائبر آپٹیکل کیبل مہیا کرنے کاموجودہ نقشوں میں کوئی تذکرہ نہیں،اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ محض ایک سڑ ک ہے اور اس کی حیثیت کاریڈور کی نہیں

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الر حمن ،‘ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ‘ قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئر مین آفتاب احمد خان شیرپاؤ ‘ پاکستان تحریک انصاف سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک‘ پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر خانزادہ خان‘ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین ‘ ن لیگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا‘ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان‘ خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر‘ اپوزیشن لیڈر لطف الرحمن او رق لیگ کے رہنماء سینیٹر سعید مندوخیل ودیگر نے کہاہے کہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے اور اس ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے پاک چین اقتصادی راہداری میں تبدیلی پر خیبر پختونخوا تحفظات موجود ہیں وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں بنائے جائینگے، صنعتوں کیلئے گیس پائپ لائن ‘ ، بجلی ٹرانسمیشن اور فائبر آپٹیکل کیبل مہیا کرنے کاموجودہ نقشوں میں کوئی تذکرہ نہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ محض ایک سڑ ک ہے اور اس کی حیثیت کاریڈور کی نہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے اور اس ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پشاور میں جمعیت علماء اسلام منعقد ہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین کاشغر گوادراقتصادی راہداری میں تبدیلی پر تحفظات کا اظہارکر دیا ہے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان عوام کے تحفظات کروانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ۔

یہ کمیٹی فوری طور پر وزیر اعظم سے رابطہ کریگی۔۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو اے پی سی اعلامیہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاک چین دوستی اب اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری میں تبدیلی پر تحفظات موجود ہیں اور اس تبدیلی سے خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مغربی اقتصادی راہداری کا منصوبہ 28 مئی 2015 ء کو وزیراعظم کی طلب کردہ اے پی سی کے اعلامیہ سے مطابقت نہیں کرتا، چونکہ یہ ایک اقتصادی راہداری ہے اسلئے وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں بنائے جائینگے، صنعتوں کیلئے گیس پائپ لائن ‘ ، بجلی ٹرانسمیشن اور فائبر آپٹیکل کیبل مہیا کرنے کاموجودہ نقشوں میں کوئی تذکرہ نہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ محض ایک سڑ ک ہے اور اس کی حیثیت کاریڈور کی نہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے اور اس ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے ۔

آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں مولانا فضل الرحمن‘سراج الحق‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک‘آفتاب شیر پاؤ ‘میاں افتخار حسین ‘محمود خان اچکزئی اور خانزادہ خان شامل ہونگے۔کمیٹی فوری طور پروزیر اعظم کو پاک چائینہ اقتصادی کوریڈور پر تحفظات سے آگاہ کریگی۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اگران کے تحفظات دور نہ کئے گئے تو راست اقدام اٹھائیں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں