پتوکی، انیوسٹی گیٹو کونسل آف کالمسٹ کے زیر احتمام یکجہتی کشمیر تقریب کا انعقاد

اسلا می مما لک مادی اسباب وسا ئل ہونے کے باوجود گلستا ن ِخون مسلم سے ہی رنگین ہو رہی ہے، رشید احمد نعیم

بدھ 7 فروری 2018 19:58

پتوکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2018ء) یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر انیوسٹی گیٹو کونسل آف کالمسٹ رشید احمد نعیم نے کہا کہ اس وقت خطہِ ارض پر پچاس سے زائد اسلا می مما لک موجود ہیں ۔ جن کی آ بادی دوارب سے تجاوز ہے ۔ جو مادی اسباب و وسا ئل سے ما لا مال ہیں ۔جن کے پاس تیل و گیس اور سونا و چاندی کے وسیع ذخا ئر ہیں ۔

جن کے پاس معدنیات کے نہ ختم ہونے والے سلسلے موجود ہیں ۔جن کے پاس انفرادی قوت ،ْفوجی طاقت اور جہادی جذبے کے ٹھاٹھیں مارتے سمند ر ہیں ۔مگر پھر بھی ہر طرف سر زمین گلستا ن ِخون مسلم سے ہی رنگین ہو رہی ہے۔ تقریب میں انجمن تاجران حبیب آباد اور الخدمت گروپ حبیب آباد کے عہد یدران و کارکنان نے بھرپور شرکت کی اس موقع پر صدر پریس کلب ملک محمد آصف، چیئرمین ہارون شہزاد اور حاجی بابرنے بھی خطاب کیامز ید رشید احمد نعیم نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے مبارک محراب و منبر پر لا شے تڑپ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیر کی جنت نظیر وادی آ گ و خون سے لتھڑ رہی ہے ۔ چیچنیا کے راہگزار---،کو سو دو کے مرغزار ،ْ افغانستان کے کوہسار ، بو سنیا کی سر د پو ش وادیاںاور برما کی گلیاں خون مسلم کے نا حق بہنے کی قسمیں کھا رہی ہیں۔ جہاں عفت و عصمت تار تار ہوئی اور چادر و چار دیواری کا تقدس پا مال ہورہا ہے۔ اسلام دوستی کی سزائیں دینے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ اخو ت و مساوات کو تار عنکبوت بنا دینے پر کوئی احساس ندامت محسوس نہیں کیا جا رہا ہے ۔

حقوق انسانی پا مال ہورہے ہیں اور مظلوموں و بے کسوں کی آ ہیں اور سسکیاں صدا بصحر ا ثا بت ہو تی جا رہی ہیں۔ہر دور میں ہر حکمران ذاتی مفادات کی بدبو داراور تعفن زدہ گرداب میںپھنسا ہوا ہے۔ آ رام دہ سہولتوں سے لطف اندوزی اور عیش و عشرت مقصد ِحیات بن کر رہ گیا ہے ۔ نہ دردِ مسلم باقی رہا ہے نہ ملتِ اسلا می کی نگہبانی کی تڑپ ، نہ کفر کا ہاتھ رو کا جا رہا ہے اور نہ زبان کے تشتر پر کوئی قد غن لگ رہی ہے ۔

نہ دہشت گردی کا سد باب ہوتا ہے۔ اور نہ غلا می کی زنجیریں ٹوٹتی ہیں۔ نہ آزادی کی صبح نو روشن ہوتی ہے۔نہ کسی کے چاک ِگریباں پر رفو کا کام ہوتا ہے۔ اگر حقیقت سے جائزہ لیا جائے تو یہ صرف اور صرف نااہل ،بد کردار ، مفاد پرست اور ذاتی انا کے پجاری مسلم حکمرانوں کا قصور ہے۔جو ابھی تک نہ مسلم اٴْمہ کو متحد کر سکے اور نہ دوست و دشمن کی پہچان کر سکے ۔

پتوکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں