ایوان وزیراعظم میں قومی خزانے کے ساتھ کھلواڑ ‘وزیراعظم کے مثالی دورخلافت میں ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں حیران کن اضافہ ، صوابدیدی اور سکرٹ فنڈز کا بے دریغ استعمال ‘بجٹ کی حد 22 کروڑ 13 لاکھ 49 ہزار سے تجاویز کر گئی

ہفتہ 19 مئی 2018 22:17

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2018ء) ایوان وزیراعظم میں قومی خزانے کے ساتھ کھلواڑ ، گھرسے کھانے کا دعویٰ وزیراعظم کے مثالی دورخلافت میں ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں حیران کن اضافہ ، صوابدیدی اور سکرٹ فنڈز کا بے دریغ استعمال ،بجٹ کی حد 22 کروڑ 13 لاکھ 49 ہزار سے تجاویز کر گئی ،وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا ہیکہ بجٹ میں درجنوں آسامیاں موجود ہونے کے باوجود خالی ہیں جبکہ ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں اضافے سے عیاں ہے کہ حکومت تبدیل ہونے کے باوجود شاہی اخراجات میںکوئی فرق نہیں پڑا،ایوان وزیراعظم میں 79 آسامیاں گریڈ 1 سے 21 تک کی ہیں جن پر 3 کروڑ 61 لاکھ 58 ہزارروپے تنخواہوں کی مد میں خرچ کئے جارہے ہیں،147 غیر جریدہ اسامیاں ہیں جن پر 2 کروڑ 46 لاکھ 35 ہزار روپے تنخواہوں کی مد میںدیئے جارہے ہیں،ایوان وزیراعظم کے ملازمین کو 28 قسم کے الائونسز اور اضافی مراعات دی جاتی ہیں، جن میں سینئر پوسٹ الائونس،ہائوس رینٹ ،ٹرانسپورٹ لاوانس واشنگ اور ڈریس الاونس بیس فیصد سپیشل سیکرٹریٹ لائونس ، ایڈھاک الاونس 2010 رسک الاونس ، ہل الائونس ،کوالیفیکشن الائونس ،میڈیکل الاونس ، ایڈھاک ریلیف 2013 ،ایڈھا ریلیف 2014 ایڈھاک ریلیف 2015 ، ایڈھا ک ریلیف 2016 ء انٹرٹینٹ منٹ الاوئنس ، کمپیوٹر الائونس ، اردلی الائونس ،ہیلتھ الاوئنسز ، یوٹیلیٹی گیس سلنڈر الائونس ،یوٹیلٹی الاوئنس الیکٹری سٹی فکس ٹی اے لائونس ، وزیراعظم سیکرٹریٹ الائونس ، اوور ٹائم الائونس ، اعزازیہ وغیرہ شامل ہیں، وزیراعظم سیکرٹریٹ اوروزیراعظم ہائوس بجلی بل بلات کی مد میں 1 کروڑ 74 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں،وزیراعظم سیکرٹریٹ افسران کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں 58 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں ،گزشتہ سال کے دوران ایوان وزیراعظم سیکرٹریٹ کے زیر استعمال ٹرانسپورٹ کیلئے 3 کروڑ24 لاکھ 70 ہزارروپے کا ایندھن جلایا،ایوان وزیراعظم میں 16 لاکھ 62 ہزارروپے کی سٹیشنری استعمال ہوئی،5 لاکھ 46 ہزارروپے اخبارات کی خرید پر خرچ کئے گئے ۔

(جاری ہے)

4 لاکھ 50 ہزارروپے ملازمین کے یونیفارم کے لئے دئیے گئے ۔بیرون ملک دوروں پر 35 لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ سیکرٹ فنڈز سے 65 لاکھ روپے پسندیدہ مگر خفیہ لوگوں کو دیئے گئے ،ایوان وزیراعظم سے 13 لاکھ 74 ہزار روپے کے تحائف بھی دئیے گئے،وزیراعظم ہائوس میں 1 کروڑ 61 لاکھ روپے کے اخراجات سے کھانے پینے کا اہتمام کیا گیا ،مستحقین کو 50 لاکھ روپے ایوان وزیراعظم کے بجٹ سے دئیے گئے جبکہ وزیراعظم کی صوابدید پر 1 کروڑ روپے سرکاری اداروں کو بطور امداد دیئے گئے ،وزیراعظم ہاوس پر 6 لاکھ 66 ہزارروپے کے خصوصی اخراجات بھی کئے گئے، ایوان وزیراعظم کے زیر استعمال ٹرانسپورٹ کی مرمتی پر 2 کروڑ 5 لاکھ 62 ہزاروپے جبکہ مشینری کی خرید پر 12 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔

حکومت قائم ہوتے وقت وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں کمی لائیں گے اور کھانا تک ذاتی خرچ سے کھائیں گے مگر بجٹ دستاویز نے حقیقت آشکار کرتے ہوئے واضع کیا ہے کہ کفائت شعاری کے تمام دعوئے کاغذی اور ہوائی ہیں،ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہائوس اور وزیراعظم سیکرٹریٹ میں مہمانوں کے ساتھ روائتی سلوک ہی روارکھا گیا ہے اخراجات میں اضافے کی بظاہر کوئی جوازیت نظر نہیں آتی ، محکمہ مالیات خصوصی گرانٹ پر چلنے والے اداروں کی سالانہ گرانٹ میں کمی کا خواہش مند ہے جبکہ ایوان وزیراعظم میں جاری شاہی اخراجات میں کمی کے حوالے سے ناصرف بے بس بلکہ خاموش بھی ہے ،ایوان وزیراعظم میں کس کا حکم چلتا ہے یہ بھی ایک سر بستہ راز ہے جس سے آنے والوں دنوں میں پردہ اٹھایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں