آصف زردای مذہبی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں تو ان کی تحریک کامیاب ہو سکتی ہے،2002میں متحدہ مجلس عمل کے 70پارلیمینٹرین تھے لیکن پرویز مشرف نے ہمارا وزیراعظم نہیں بننے دیا ،مقتدر قوتیں کرپشن پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں جمعیت علماء پاکستان (نورانی گروپ ) و ملی یکجہتی کونسل کے سر براہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیرمحمد زبیرکی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 26 دسمبر 2016 19:50

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی گروپ ) و ملی یکجہتی کونسل کے سر براہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے کہ آصف علی زردای مذہبی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں تو ان کی تحریک کامیاب ہو سکتی ہے۔2002میں متحدہ مجلس عمل کے 70پارلیمینٹرین تھے لیکن پرویز مشرف نے ہمارا وزیراعظم نہیں بننے دیا۔

مقتدر قوتیں کرپشن پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ کرپٹ لوگ خواہ حزب اقتدار میں ہوں یا حزب اختلاف میں سب پکڑے جائیں گے اور کسی کے ساتھ رعایت نہیں ہو گی ۔ملتان میں چونگی نمبر 1پر واقع مقامی ہوٹل میں دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق صدرآصف علی زردای مذہبی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں تو ان کی تحریک کامیاب ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

لیکن اس سے قبل سندھ اسمبلی میں 18سال سے قبل اسلام قبول نہ کرنے کے خلاف بل واپس لیا جائے جس کا زرداری نے وعدہ کیا ہے ہم لبرل ازم کی نہیں صاف ستھری سیاست چاہتے ہیں اگر اسلام کا نام لینے والے کامیاب ہوں تو کرپشن اور دہشت گردی ختم ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی آمد پر جو پیغام ملا ہے وہ سب پر واضح ہے کہ مقتدر قوتیں کرپشن پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔

کرپٹ لوگ خواہ حزب اقتدار میں ہوں یا حزب اختلاف میں سب پکڑے جائیں گے اور کسی کے ساتھ رعائیت نہیں ہو گی وہ اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ وہ جس طرح چل رہے ہیں اپنی گاڑی چلاتے رہیں گے، کسی قسم کا سمجھوتہ ان کے اختیار میں نہیں ہے عدلیہ اور مقتدر قوتیں ملک کو گند سے نکالنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حامد سعید کاظمی سے ان کی گرفتاری سے قبل ملاقات ہو ئی تھی میں نے ان سے کہا تھا کہ آپ جے یوپی کی صدارت قبول کرلیں اور اتحاد کی طرف جائیں اور میں نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ آپ کے ساتھ ممتازقادری جیسا سلوک نہ ہو لیکن وہ خود اعتمادی کا شکار تھے اور انہیں جیل جانا پڑا ۔

اس موقع پر پروفیسر احسان احمد قادری سہروردی، قاری عبد السلام بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے مزید کہا انہوں نے کہا کہ جے یوپی نے مجھے دوبارہ صدر منتخب کیا ہے جنرل سیکریٹری پیر محمد محفوظ مشہدی بنے ہیں ۔جو جے یوپی سواد اعظم کے سربراہ تھے اور انہوں نے اپنی جماعت ضم کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2002میں متحدہ مجلس عمل کے 70پارلیمینٹرین تھے لیکن پرویز مشرف نے ہمارا وزیراعظم نہیں بننے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لبرل ازم کی نہیں صاف ستھری سیاست چاہتے ہیں ۔اگر اسلام کا نام لینے والے کامیاب ہوں تو کرپشن اور دہشت گردی ختم ہو سکتی ہے۔ نظام مصطفی ؐ کے زریعے ہی سب کا احتساب ہو سکتا ہے۔ عدلیہ اور مقتدر قوتیں کرپشن اور بغیر کسی مصلحت اور رعائیت کے پاکستان کو نقصان پہنچانے والی قوتوں سے پاک کرنے نجات چاہتی ہیں۔اس وقت قوم کی نگاہیں بے داغ قیادت کی طرف لگی ہو ئی ہیں جو جے یوپی کی شکل میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یوپی کے کئی گروپوں میں اتحاد ہو چکا ہے۔ اگر نورانی صاحب کے صاحب زادگان اتحاد نہیں کرتے تو یہ ان کی اپنی مرضی ہے لیکن الیکشن کمیشن نے ہماری جماعت کو تسلیم کیا ہے اور جعلی جماعت بنانے سے اصل کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں نے جے یوپی کے اتحاد کو قائم رکھنے کے لئے صاجزادہ قاری احمد میاں سے ملاقات کی تھی اور29نومبر کو مولانا نورانی کے صاحب زادگان سے میٹنگ طے ہو گئی مگر وہ سعودی عرب جانے کا بہانہ کرکے مکر گئے حالانکہ اس دن وہ ملتان کے قریب تھے،۔

انہوں نے کہا کہ صاجزادہ ناصر میاں بڑے بھائی ہو نے کی حیثیت سے خانقاہ حامدیہ کے سجادہ نشین ہیں اور وہ جے یوپی (نورانی گروپ ) میں شمولیت کے خواہشمند بھی ہیں۔ مجھے توقع ہے کہ وہ جلد جے یوپی میں شمولیت اختیار کریں گے کیونکہ وہ ہمارے پروگرامز سے متفق ہیں اور اتحاد چاہتے ہیں ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں