گلابی سنڈی ، ملی بگ اور سفید مکھی کی آف سیزن مینجمنٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کو پبلک سیکٹر کے ساتھ مل کر کردار ادا کرنا ہوگا ۔ زرعی ماہر

جمعہ 9 دسمبر 2016 19:52

ملتان۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2016ء)گلابی سنڈی ، ملی بگ اور سفید مکھی کی آف سیزن مینجمنٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کو پبلک سیکٹر کے ساتھ مل کر کردار ادا کرنا ہوگا ۔ ان کیڑوں کی آف سیزن مینجمنٹ کیلئے حکمت عملی مرتب کی گئی ہے تاکہ آئندہ کاشت ہونے والی فصل پر ان کیڑوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول چوہدری محمد فارو ق نے کپاس کی آف سیزن مینجمنٹ کے سلسلہ میں منعقدہ میٹنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت (توسیع) چوہدری نصیر احمد، ڈپٹی ڈائریکٹرز پیسٹ وارننگ خالد محمود بھٹہ ، چوہدری ارشاد احمد، رائو محمد اشفاق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں و دیگر نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مہم کوقومی فریضہ سمجھ کر کامیاب بنانا ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کیڑوں کی مینجمنٹ کے سلسلہ میں شروع کی جانے والی آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ ان کے تدارک کیلئے بھی عملی اقدامات بروئے کار لانا ہوں گے۔ مزید برآں کاٹن فیکٹریوں میں موجود کچرے کے ڈھیروں کو فوری طور پر ٹھکانے لگانے اور اینٹوں کے بھٹوں میں فوری جلانے کے انتظامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف کاٹن فیکٹریوں میں سروے کے دوران فی کلو کپاس میں 10تا 70 کی تعداد میں گلابی سنڈی کے لاروے نوٹ کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر کپاس کی کاشت کے 18اضلاع کی تمام تحصیلوں میں بھر پور مہم چلانے کیلئے ٹیموں کی تشکیل کے سلسلہ میں مشاورت بھی کی گئی اور تحصیل کی سطح پر ٹیموں کو حتمی شکل دینے کیلئے پی سی پی اے اور کراپ لائف پاکستان کو ٹاسک سونپ دیا گیا جو اپنے نمائندوں کی لسٹیں بمعہ ٹور شیڈول اندریں تین یوم محکمہ زراعت کو مہیا کریں گے۔ اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام پیسٹی سائیڈز ڈیلرز کو بھی پابند کیا جائے کہ وہ اپنی دکانوں پر کپاس کی آف سیزن مینجمنٹ کے سلسلہ میں بینزر آویزں کیے جائیں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں