عید میلاد النبی کی مناسبت سے’’ ہفتہ وحدت و اخوت‘‘ عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جائے ، علامہ ساجد نقوی ، حکم قرآنی اور سیرت معصومین ؓ کا تقاضا ہے کہ اٴْمت محمدی کی وحدت اور اتحاد کے لئے کام کیا جائے، قائد ملت جعفریہ پاکستان

جمعرات 8 دسمبر 2016 21:09

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2016ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عید میلادالنبی کی مناسبت سی12تا17 ربیع الاول ملک بھر میں ’’ہفتہ وحدت و اخوت‘‘ منانے کا اعلان کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارک باد پیش کی ہے اورکہا ہے کہ حکم قرآنی اور سیرت معصومین ؓ کا تقاضا ہے کہ امت محمدی کی وحدت اور اتحاد کے لئے کام کیا جائے۔

کارکن عیدمیلادالنبی کے مشترکہ پروگرامز اور اجتماعات منعقد کریں۔سینکڑوں مشترکات کو بنیاد بناکر معمولی اختلافی مسائل کو پس پشت ڈال کر ملت اسلامیہ کی وحدت کا عملی مظاہرہ کریں۔ ہفتہ وحدت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں قائد ملت جعفریہ نے پیغمبر گرامی کی سیرت سے درس لیتے ہوئے باہمی اختلافات اور فروعی و جزوی مسائل کے حل کے لئے امن‘ محبت‘ رواداری‘ تحمل اور برداشت کا راستہ اختیار کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں شیعہ سنی کی تفریق اور مسلکی اختلافات کے خاتمے‘ امن و آشتی کے فروغ کا راستہ اپنا کر ہم خالق کائنات اور منجی بشریت‘ رحمت اللعالمین کی وشنودی حاصل کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

علامہ ساجد نقوی نے واضح کیا کہ خاتم المرسلین کی میلا د کا جشن منانے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ امت مسلمہ بالخصوص اور عالم انسانیت بالعموم حضور اکرم کی سیرت‘ سنت اور فرامین پر عمل کرے اور اپنی انفرادی‘ اجتماعی‘ روحانی‘ دینی و دنیاوی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے حضور اکرم کے اسوہ حسنہ کو نمونہ عمل قرار دے۔انہوں نے کہا کہ پیغمبر اکرم نے قرآن کریم‘ اہل بیتؓ ‘احادیث اور اسلامی تعلیمات کی شکل میں نظریہ اور اپنی سیرت عالیہ کی شکل میں عمل کا جو اثاثہ ہمارے لئے چھوڑا ہے اس پر صحیح معنوں میں عمل کرنا ہی ہمارے لئے باعث نجا ت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قرآنی تعلیمات اور اسلام کی عملی تعبیر کے لئے ہمیں سیرت رسول اکرم سے استفادہ کرنا ہوگا لیکن بدقسمتی سے امت مسلمہ عملی طور پر ان تعلیمات پر عمل پیرا نہیں ہے جس کی وجہ سے مسلسل مصائب و آلام میں مبتلا ہے۔قائد ملت جعفریہ نے عوام اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ہفتہ وحدت کے دوران تمام مسالک اور مکاتب فکر کے مابین وحدت و یگانگت ایجاد کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مشترکہ پروگرامز اور اجتماعات منعقد کریں اور سینکڑوں مشترکات کو بنیاد بناکر معمولی اور جزوی نوعیت کے اختلافی مسائل کو پس پشت ڈال کر ملت اسلامیہ کی وحدت کا عملی مظاہرہ کریںاور انسانیت دشمن عناصر پر واضح کریں کہ وہ ان کے اتحاد و وحدت کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچاسکتے۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں