محکمہ زراعت کی آم کے باغبانوں کوسردیوں میں پھل کو کورے سے بچانے کی ہدایت

منگل 6 دسمبر 2016 17:12

ملتان۔6 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء)محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے مطابق موسمی تغیرات کی وجہ سے گرمیوں اور سردیوں کے دورانیہ اور وقت میں تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ ان موسمی تغیرات کی وجہ سے آم کی خوابیدگی پر منفی اثر پڑا ہے جس کے نتیجہ میں آم کے پودے وقت سے پہلے پھول نکال لیتے ہیں جو سردی آنے پر مر جاتے ہیںیا پھر پودے نباتاتی نشوونما کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔

باغبانوں کو چاہیے کہ وہ پودوں کو غذائی اجزاء کی فراہمی، آبپاشی، بیماریوں اور ضرررساں کیڑوں کے کنٹرول، دھند اور کورے جیسے عوامل کا خاص خیال رکھیں تاکہ آم کے پودوں کی خوابیدگی متاثر نہ ہو اور پودوں پر زیادہ سے زیادہ پھولوں کے شگوفے نکلیں اور پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔محکمہ زراعت ملتان کے ترجمان کے مطابق سردیوں میں آم کے باغات کو کورے سے نہ بچایا جائے تو پھولوں کے شگوفے والی بڈ کورے سے متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

جب آم کے پودوں پر پھول نکلنے کاوقت آتا ہے تو پودوں سے پھولوں کے شگوفے نکلنے کی بجائے نباتاتی شگوفے نکلتے ہیں۔ خوابیدگی کے دوران آم کے پودوں کو کورے سے بچانا انتہائی ضروری ہے۔ آم کے باغات کی آبپاشی ستمبر تا وسط جنوری روکنے کی سفارش کی جاتی ہے تاکہ آم کے پودے خوابیدگی میں جا سکیںاور نباتاتی نشوونما نہ ہو سکے تاہم کورے کی راتوںمیں ہلکی آبپاشی ضرور کریں۔

باغبان آم کے باغات میں دوسری فصلیںمثلاً برسیم اور گندم وغیرہ کاشت کرتے ہیں۔ ان فصلوں کو نائٹروجنی کھاد اور آبپاشی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ عوامل آم کے پودوں کو نباتاتی نشوونما کی طرف مائل کرتے ہیں۔ پودوں میں کاربوہائیڈریٹس اور نائٹروجن کا تناسب صحیح نہیں رہتا جس سے پودوں میں نباتاتی بڑھوتری شروع ہو جاتی ہے۔ آم کے پودے خوابیدگی میںاپنے اندر خوراک جمع کرتے ہیں اور یہ جمع شدہ خوراک پودوں کی نباتاتی شاخوں کو پھول والی شاخوں میں تبدیل کرتی ہے جسے بڈانڈکشن کہتے ہیں۔

بڈانڈکشن کے عمل میں پودوں میں موجود نائٹروجن اور کاربوہائیڈریٹس کا تناسب بہت اہمیت کا حامل ہے۔ وہ تمام عوامل خواہ وہ بیرونی یا اندرونی ہوں جو درخت کی نباتاتی نشوونما کو روکتے ہیں، بڈانڈکشن میں بہت معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اس لئے آبپاشی کو بڈانڈ کشن کو ستمبر تا وسط جنوری روکنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ غذائی اجزاء کی عدم دستیابی اور پانی کی کمی پودوں کو خوابیدگی پر مائل کرتی ہے۔

آم کے باغات سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے بڑھوتری کم کرنے والے گروتھ ہارمونز کا استعمال آم کی پیداواری ٹیکنالوجی کا لازمی جزو بنتا رہتا ہے۔ پوٹاشیم نائٹریٹ پودوںپر نشوونما کے عمل کو تیز کردیتا ہے۔ جب آم کے پودوں سے پھول نکلنے شروع ہوں تو پوٹاشیم نائٹریٹ کا سپرے کرنے سے پھول فوراً نکل آتے ہیں اور پھل بھی جلدی بننا شروع ہوجاتا ہے۔ پوٹاشیم نائٹریٹ کا ایک فیصد محلول پھل کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے لہٰذا باغبان پوٹاشیم نائٹریٹ کا ایک فیصد محلول فروری کے پہلے ہفتہ میں کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ پھول نکلیں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں