لوٹ مار کرنے والے حکمران عوام کی نظروں میں گر گئے، اب قطری اور سعودی شہزادوں کے آنے کے باوجود بھی ان کی عوام میں عزت بحال نہ ہو سکے گی، سپریم کورٹ بلاامتیاز احتساب کے لئے کمیشن بنا ئے،میاںنواز شریف سمیت سب کااحتساب ہونا چاہیے،ہم نے بائیکاٹ سے توبہ کرلی ، آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا ملتان میں ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء اور صبحانہ کی تقریب سے خطاب

جمعرات 24 نومبر 2016 20:45

.ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بلاامتیاز احتساب کے لئے کمیشن بنا ئے ،میاںنواز شریف سمیت سب کااحتساب ہونا چاہیے اور احتساب کے عمل کا آغاز مجھ سے کیا جائے۔ ملک کا 70بلین ڈالر قرضہ ہے لیکن کرپٹ افراد نی370بلین ڈالر باہر کے ملکوں میں رکھے ہو ئے ہیں ،لوٹ مار کرنے والے حکمران عوام کی نظروں میں گر گئے ہیں ، اسی لئے اب قطری اور سعودی شہزادوں کے آنے کے باوجود بھی ان کی عوام میں عزت بحال نہ ہو سکے گی۔

جماعت اسلامی قومی انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی۔ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی۔ ہم نے بائیکاٹ سے توبہ کرلی ہے۔جنوبی پنجاب کے وکلاء کو نظر انداز کرکے اس خطے کے ساتھ ناانصافی و زیادتی کی گئی یہی وجہ ہے کہ آج وکلاء جیسا باشعور طبقہ اپنے اور عوام کے حقوق کے لئے الگ صوبے کے قیام کی تحریک کا آغاز کر چکا ہے وکلاء اور اس خطے کی عوام کے ہم ساتھ ہیں اور شانہ بشانہ کھڑے ہیں پاکستان بھی ایک وکیل نے بنایا تھا کسی سیاستدان، جاگیردار اور جرنیل نے نہیں بنایا تھا اور پاکستان کو بھی بچانے میں وکلاء کی جدوجہد کامیاب ہو گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو ڈسٹرکٹ بار ملتان میں وکلاء کے ایک بڑے اجتماع اور الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے دئیے گئے صبحانہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔جس کی صدارت ڈسٹرکٹ بار کے صدر عظیم الحق پیرزادہ نے کی اس موقع پر ہائی کورٹ بار کے صدر شیخ جمشید حیات ، ضلعی امیر آصف محمود اخوانی ، ڈ سٹرکٹ بار کے جنرل سیکریٹری محمد عمران خان خاکوانی ،ہائی کورٹ بار کے جنرل سیکریٹری چوہدری عمر حیات سمیت مرزا عزیز اکبر بیگ، حبیب اللہ شاکر، سید اطہر حسن شاہ بخاری، شیر زمان قریشی، رفیع کھادل، کنور محمد صدیق بھی موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ میں ایک نئے پاکستان کی تلاش میں نکلا ہوں جس میں قانون کی حکمرانی ہو اور مظلوم کو اس کے دروازے پر انصاف ملے لیکن کتنے افسوس کی بات ہے کہ آج وکیل انصاف لینے کے لئے مظلوم بنے ہوئے ہیں جنوبی پنجاب میں ہزاروں کی تعداد میں قابل وکلاء ہیں لیکن ان کے ساتھ ناانصافی وزیادتی کی گئی اور ایک جج بھی نہیں لیا گیایہی وجہ ہے کہ ملک دوحصوں میں تقسیم ہوا اور آج پھر جنوبی پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے جنوبی پنجاب سمیت دیگر انتظامی یونٹ بنائے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ نہ تعلیم ہے نہ صحت اور نہ ہی روزگار ہے دو کروڑ سے زائد بچے تعلیم جیسی دولت سے محروم ہیں علاج کے لئے ہسپتال نہیں اور نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر مارے مارے پھر رہے ہیں اور سماجی برائیوں میں مبتلا ہو رہے ہیں صورتحال یہ ہے کہ حکمرانوں، وزراء ، جاگیرداروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروں کے بچوں کے لئے الگ نظام تعلیم ہے اور غریب بچوں کے لئے الگ نظام تعلیم ہے جو ٹاٹوں پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر مجھے مقتدر ایوانوں میں آنے کا موقع ملا تو ملک کے تمام بچوں کے لئے یکساں نظام تعلیم ہوگا 2.42فی صد بجٹ بڑھا کر پانچ فی صد کر دیا جائے گا اسی طرح اتنے ہسپتال بنائیں گے کہ علاج کے لئے وزیراعظم کو لندن نہیں جانا پڑے گا انصاف کا بول بالا رکھنے کے لئے آئین و قانون کی مکمل طور پر حکمرانی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 70سالہ بزرگوں اور بے روزگاروں کو روزگار الائونس دیا جائے گا اسی طرح یونین کونسل سے لیکر اسمبلی تک وہ لوگ جائیں گے جو جائیداد میں سے اپنی بیوی اور بیٹی کو حصہ دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کتوں اور گھوڑوں کو مکھن اور دیگر چیزیں کھلانے کے لئے حکمرانوں کے پاس تو الگ بجٹ ہوتا ہے صدر ،وزیراعظم کے ایک ایک باغیچے کو تیار کرنے کے لئے دو کروڑ70لاکھ لگائے جاتے ہیں لیکن غریب قوم کے لئے کوئی بجٹ نہیں ہے ایسا پاکستان بنائیں گے جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا رول ماڈل ہو۔ انہوں نے اس موقع پر جنرل راحیل شریف کی خصوصی طور پر تعریف کی اور کہا کہ اگر وہ اپنی مدت ملازمت میں مزید توسیع لیتے تو وہ قدر وقیمت نہ رہتی آج پوری قوم کو جنرل راحیل شریف پر فخر ہے جنہوں نے اپنی مدت ملازمت کے دوران جو خدمات سرانجام دیں وہ لائق تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت رکھنے والوں کو پھانسی کی سزائیں دی جارہی ہیں لیکن پاکستان اس سلسلے میں کوئی احتجاج نہیں کررہا انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی کی سزا دیئے جانے پر ترکی نے اپنا سفیر واپس بلالیا لیکن پاکستان نے کوئی احتجاج نہیں کیا انہوں نے کہا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے سونے ، کوئلے کے زخائر موجود ہیں باصلاحیت لوگ ہیں لیکن حکمرانوں کی نیت میں کھوٹ ہے جو مسائل حل نہیں کرنا چاہتے ہالی وڈ کے اداکاروں اور مغل بادشاہوں کی طرف دیکھنے کی بجائے قائد اعظم ؒ کو رول ماڈل بنانا ہوگا۔

قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن میں شامل کرپٹ افراد سمیت تمام لوگوں کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے جس کا آغاز وزیر اعظم اور اُس کے خاندان سے ہونا چاہئے ہم اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں قوم کی نظر یں عدالت پر لگی ہوئی ہیں اگر لوٹی ہوئی دولت واپس آجائے تو ملکی وغیر ملکی قرضے بھی اُتر سکتے ہیں اور ملک بھی ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے اگر قوم کرپشن سے نجات چاہتی ہے تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

جماعت اسلامی کے پاس ہی ایسی قیادت ہے جس کے دامن پر کوئی دھبہ نہیں ۔ا ن خیا لات کا اظہار انہوں نے صدر الخدمت فائونڈیشن ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی کی جانب سے دیئے جانے والے صبحانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں ضلعی امیر میاں آصف محمود اخوانی، پروفیسر افتخار چودھری، صہیب عمار صدیقی ، ڈاکٹر خالد رشید، ظفر اقبال آرائیں ،عظیم الحق پیرزادہ، شیخ منظور الہی، کنور محمد صدیق ، ثاقب خان، اسرارالہی سمیت بڑی تعداد میں معززین علاقہ نے شرکت کی۔

انہوں نے مزیدکہا کہ سیاسی پنڈتوں، برہمنوں نے قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے اپنے مقاصد کیلئے ٹکڑیوں میں بٹا ہوا ہے ملکی دولت کو لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کرواتے ہیں ان کے پاس غریب کی حالت بہتر کرنے کا کوئی ایجنڈا نہیں ۔ ان سے جان چھڑائے بغیر ملک نہ تو ترقی کرے گا اور نہ ہی غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ اگر قوم کرپشن ، لوٹ مار ،بد دیانت حکمرانوں سے جان چھڑانا چاہتی ہے تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

جماعت اسلامی کے لوگ وزیر، ارکان پارلیمنٹ ، بلدیاتی اداروں کے سربراہ اور ممبر رہے ہیں مگر کسی ایک پر بھی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب کیلئے نہ علاج ہے ، نہ تعلیم اور نہ ہی روزگار جبکہ امیروں کے کتے بھی مکھن کھاتے ہیں وہ اپنے علاج بھی بیرون ملک سے کرواتے ہیں ہمیں اقتدار ملاتو ہر ایک کو انصاف ملے گا۔

مفت علاج اور مفت تعلیم ہوگی۔ انگریزوں کی دی ہوئی جاگیریں چھین کر غریب اور بے زمینوں میں تقسیم کریں گے یہ زمینیں انگریزوں نے اپنی قوم سے غداری اور انگریزوں سے وفاداری کے صلے میں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملتان اولیاء کرام کا شہر ہے یہاں سے اُٹھنے والی تحریک کامیاب ہوتی ہے آپ سے اپیل کرتا ہوں ملک سے کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ حکمرانوں سے نجات اور اسلام کے عادلانہ نظام کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں