زرعی افسران کاشتکاروں کو تربیتی پروگراموں کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں مکمل آگاہی دیں، ڈی سی او

بدھ 23 نومبر 2016 22:31

ملتان۔23 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) کھادیں اور زرعی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے نمائندے جعلی پیسٹی سائیڈز اور کھادوں میں ملاوٹ کے گھنائونے کاروبار میں ملوث عناصر کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے قلع قمع کیلئے قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ یہ بات ڈی سی او نے ضلعی ایگری کلچر ایڈوائزری کمیٹی اور زرعی ٹاسک فورس سب کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میںای ڈی او زراعت شفقت حسین بھٹی، ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت (توسیع) چوہدری نصیر احمد، انچارج سائل لیب فیاض احمد، انچارج پیسٹی سائیڈز لیب اشفاق احمد راہی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں ، رانا ضیاء الحق ممبر ایگریکلچر کمیشن پنجاب سمیت محکمہ زراعت توسیع کے ڈی ڈی اوز، پولیس، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر، کاشتکار تنظیموں، بینکوں کے نمائندگان، کراپ لائف و کھاد بنانے والی کمپنیوں کے نمائندگان اور ڈیلرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ شعبہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی و بہتری کے لیے دئیے گئے اہداف کو سوفیصد یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ اس موقع پر انہوں نے محکمہ زراعت واٹر مینجمنٹ کی ڈرپ و سپرنکلر اریگیشن کی 275ایکڑ کے مقابلہ میں صرف ساڑھے 6ایکڑ رقبہ پر تنصیب کو نہایت مایوس کن اور غیر تسلی بخش قرار دیا اور انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں اور دئیے گئے اہداف کے حصول کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت کی کہ کاشتکاروں کو تربیتی پروگراموں کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں مکمل آگاہی دیں۔ اس موقع پر ڈی سی او نے کہا کہ حکومت پنجاب شعبہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے انقلابی اقدامات بروے کار لارہی ہے وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے زراعت کی بہتری اور کاشتکار کی خوشحالی کے لیے 100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان زرعی معیشت اور دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔

کاشتکاروں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جس کے تحت انہیں کسان کارڈ جاری کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جاری سکیموں میں کام کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے ہر ماہ باقاعدگی سے میٹنگ منعقد ہوا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجا ب کے ویژن کے مطابق کسان پیکج کے ثمرات صحیح انداز میں کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانے کی خاطر سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت کی کہ جعلی زرعی ادویات کے خاتمہ سمیت کھادوں میں ملاوٹ کی شرح کو صفر فیصد لانے کیلئے بھرپور مہم چلائیں۔ اس موقع پر ای ڈی او زراعت شفقت حسین بھٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ضلع میں 2689 تھیلے گندم کا بیج ، 260کلو مسور کا بیج، 40روٹا ویٹر، 34ڈسک ہیرو، 30سیڈ کم فرٹیلائزر ڈرل اور 24 چیزل پلو قرعہ اندازی کے ذریعے کاشتکاروں کو دئیے جاچکے ہیں۔ سائل سیمپلنگ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک 3727 سیمپلز لے کر لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔ زرعی انجینئرنگ کی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اب تک دئیے گئے ہدف 360 ایکڑ کے مقابلہ میں 330 ایکڑ پر بلڈوزر چلا کر رقبہ ہموار کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں