لسبیلہ یونیورسٹی کے طلباء وطالبات وزیر اعلیٰ بلوچستان کی لیپ ٹاپ اسکیم کی بندربانٹ کے خلاف سراپا احتجاج ،

یونیورسٹی ایڈمن بلاک کے سامنے دھرنا دیدیا

پیر 23 اپریل 2018 16:46

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) لسبیلہ یونیورسٹی کے طلباء وطالبات وزیر اعلیٰ بلوچستان کی لیپ ٹاپ اسکیم کی بندربانٹ کے خلاف سراپا احتجاج ، یونیورسٹی ایڈمن بلاک کے سامنے طلباء نے دھرنا دیکر وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،طلباء نے احتجاج کے دوران ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے ،طلباء کے مطابق وائس چانسلر او ررجسٹرار نے میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے رکشہ ڈرائیوروں اور یونیورسٹی کے ملازمین کے رشتہ داروں اور اپنے من پسند افراد میں لیپ ٹاپ تقسیم کرکے ہونہار طلباء کی حق تلفی کی ،تفصیلات کے مطابق پیر کے روز بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچرواٹراینڈمیرین سائنسز اوتھل کے طلباء وطالبات وزیر اعلیٰ بلوچستان کی لیپ ٹاپ اسکیم کی بندربانٹ کے خلاف سراپااحتجاج بن گئے اور سینکڑوں طلباوطالبات نے یونیورسٹی کے ایڈمن بلاک کے سامنے دھرنا دیکر شدید احتجاج کیا اس دوران طلباء نے وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی اور رجسٹرار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس دوران طلباء وطالبات نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھارکھے تھے اس موقع پر طلباء رہنما ناصرشاہ اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان کی لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت جو لیپ ٹاپ سابق وفاقی وزیرمملکت جام کمال خان نے بطور مہمان خاص طلباء طالبات میں تقسیم کیے اس میں مکمل طورپر بندر بانٹ کی گئی اور اندھا بانٹے ریوڑیاں اپنوں اپنوں میں کے مصداق لیپ ٹاپ اپنے من پسنداور یونیورسٹی ملازمین کے رشتے داروں اور رکشہ ڈرائیوروں میں تقسیم کرکے لسبیلہ یونیورسٹی اور لومزکالج کے ہونہار طلباء وطالبات کی حق تلفی کی گئی حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ جن طلباء وطالبات کو لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے انکی لسٹ نوٹس بورڈ پر آویزاںکی جاتی تاکہ سب کو پتہ چل جاتاکہ کن کن طلباء وطالبات کو لیپ ٹاپ فراہم کیئے گئے ہیںاور لیپ ٹاپ کی کل تعداد کتنی تھی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ یہ تمام معاملات چھپارہی ہے اور لیپ ٹاپ فراہم کیے جانے والے طلباء وطالبات کے نام نوٹس بورڈ پر آویزاں کرنے سے ہچکچارہی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان لیپ ٹاپ اسکیم میں کس قدر طلباء وطالبات سے ناانصافی اور حق تلفی کی گئی ہے انہوںنے کہاکہ آج کا ہماراا حتجاج اپنے حق کیلئے ہے ایک طلبہ نے نم آنکھوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ میں پوزیشن ہولڈر طلبہ ہوں اور یہ میرا آخری سمسٹر ہے لیکن اس کے باوجود مجھے لیپ فراہم نہیں کیاگیاجس پر میں انتہائی رنجیدہ ہوں ایک اور طالب علم نے مزید بتاتے ہوئے کہاکہ سابق وفاقی وزیر مملکت جام کمال خان اس تقریب کے مہمان خاص تھے انکو چاہیے تھاکہ وہ یونیورسٹی اور کالجز کے طلباء وطالبات کی لسٹ کی اسکروٹنی کرتے تاکہ حق دار طلباء کو انکا جائز حق ملتا انہوں نے کہاکہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نورمسکانزئی سے پرزورمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لسبیلہ یونیورسٹی اور لومز کے طلباء وطالبات سے وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی اوررجسٹرار یونیورسٹی کی جانب سے ناانصافی پر باز پرس کرکے حق دار طلباء وطالبات کو انکا حق دلایاجائے۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں