بیلہ اور اوتھل میں زلزلے کے شدید جھٹکے ،بیلہ میںمکان گرنے سے ڈیڑھ ماہ کی بچی جاں بحق،

دوبچیاں شدید زخمی،متعدد افراد زخمی ،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی

بدھ 31 جنوری 2018 17:32

لسبیلہ۔31 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2018ء) بیلہ اور اوتھل میں زلزلے کے شدید جھٹکے ،بیلہ میںمکان گرنے سے ڈیڑھ ماہ کی بچی جاں بحق جبکہ اسکی دوبہنیں شدید زخمی،متعدد افراد زخمی ،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،کئی کچے مکانات زمین بوس ،پکے گھروں کی دیواروں میں گہری دراڑیں پڑگئیں،گھروں میں ہنگیٹی (پاٹی )پر رکھے برتن زمین پرگرپڑے اور کئی گھروں ، سرکاری عمارات اورمساجد کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں،زلزلہ آتے ہی روزمرہ کی مصروفیات میں مشغول لوگ گھروں ،دفتروں اور دکانوں سے آیات کریمہ کا ورد کرتے ہوئے باہرنکل آئے، اسکولوں میں زلزلے کی وجہ سے چھٹی کرادی گئی، موڈریٹ ارتھ کوئیک پاکستان کے مطابق زلزلے کی شدت 4.9تھی جبکہ زلزلے کا مرکز بیلہ سے 20کلومیٹردورکونڈی کا مشرقی پہاڑی علاقہ تھاجبکہ اوتھل میں صرف زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، تاہم کسی قسم کے جانی یامالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،بیلہ میں آفٹرشاکس کا سلسلہ جاری،تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ میں صبح 10بجے زلزلے کاایک شدید جھٹکا لگا جو تقریباًپانچ سے چھ سکینڈتک جاری رہازلزلہ آتے ہی بیلہ شہراور اسکے مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکانات زمین بوس ہوگئے، جبکہ بیلہ شہرمیں پکے گھروں اور سرکاری عمارات میں گہری دراڑیں پڑ گئیں،جبکہ جامعہ مسجد سلیمانیہ کی کھڑکیاں اور اس میں لگے فانوس ٹوٹ گئے۔

(جاری ہے)

ادھربیلہ کراس دراڑھ گوٹھ میں پنجاب کے رہائشی رانا علی اکبر کاگھر مہندم ہونے کی وجہ سے اسکی ڈیڑھ ماہ کی بچی تہمینہ جاں بحق ہوگئی، جبکہ اسکی دوبیٹیاں سکینہ اور حسینہ شدید زخمی ہوگئیں۔ بتایا جاتاہے کہ متاثرہ خاندان کاتعلق پنجاب سے ہے جو بیلہ میں ٹھیکے پر زمینداری کررہاتھابیلہ کے دیگر مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکان گرنے کی وجہ سے 11افراد زخمی ہوگئے جن میں جویریہ بنت عمران،شاہ زیب ولد بابر،انس ولد فتح خان محمود ولد علی اکبر،مومن ولد علی اکبراوردیگرزخمی ہوگئے جن کو سول ہسپتال بیلہ لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی اور انہیں مزید علاج کیلئے کراچی منتقل کردیاگیاسول ہسپتال بیلہ کے ڈاکٹر عبدالرشید رونجھو کے مطابق اب تک 11زخمیوں کو ہسپتال لایاگیاہے جبکہ دیگر علاقوں سے مزید زخمیوں کے آنے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں۔

زلزلے کی خبرملتے ہی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل اوتھل سے بیلہ روانہ ہوگئے اور اسسٹنٹ کمشنر بیلہ عزت نذیر بلوچ کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ہنگامی صورتحال کا جائزہ لیا انہوں نے سول ہسپتال بیلہ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کردی ادھر ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم اوتھل اور اسکے نواحی علاقوں سے کسی قسم کے جانی یامالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں،واضح رہے کہ بیلہ زلزلے کے مقناطیسی پلٹس کے ریڈزون میں آتاہے اس سے قبل بھی بیلہ میں کئی بار زلزلے آئے لیکن اتنا نقصان کبھی نہیں ہوا جتنا اس بار بتایا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں