تحریک انصاف کا خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ ،عمران خان نے ذمہ داری خود لے لی

عمران خان نے ریجنل صدور ،امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا ،شکایات درست ثابت ہونے پر فہرستیں مسترد کر دیں

پیر 18 جون 2018 17:10

تحریک انصاف کا خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ ،عمران خان نے ذمہ داری خود لے لی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ کر لیا اور عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لے لی ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں 11جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائی تھیں تاہم تحریک انصاف کی کارکنوں اور ریجنل صدور کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ ان فہرستوں میں منظور نظر خواتین کو نوازا گیا ہے۔

عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اور شکایات درست ثابت ہونے پر پہلی فہرستیں مسترد کر دیں، فہرستوں کا جائزہ لینے پر یہ ثابت ہوا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا، جمع شدہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز جبکہ منظور نظر کو نوازا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کودوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

شکایات کے جائزے کے دوران مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے کیونکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی کل 66 نشستیں ہیں لیکن پی ٹی آئی نے اپنی فہرست میں 67 نام دے دئیے۔ ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں کی پہلی فہرستیں بنانے میں شیری مزاری اور پی ٹی آئی ویمن ونگ کی سابق صدر منزہ حسن نے کردار ادا کیا تھا۔ جس کی وجہ سے پارٹی میں شیر یں مزاری اور منزہ حسن پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔

دوسری جانب شیریں مزاری نے فہرستوں کی تیاری میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مخصو ص نشستوں کی تیاری میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، عمران خان نے منزہ حسن سے رائے مانگی تھی، عمران خان ،عالیہ حمزہ اور شمسہ علی نے فہرستیں بنائی تھیں، یہ فہرستیں ان ہی ناموں میں سے بنائی گئی تھیں جو ریجنل صدور نے دیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں