ملا فضل اللہ کون تھا؟
ملا فضل اللہ یکم مئی 2010 کو نیو یارک کے ٹائمز اسکوائرمیں دھماکے کی ناکام کوشش، اے پی ایس پشاور پر حملے، پاک فوج کے کئی جوانوں کے سر تن سے جدا کرنے،2007میں لال مسجد آپریشن میں ملوث، ملالہ یوسفزئی پر حملے اور سوات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی قتل وغارت کے ذمہ دار تھے، ملا فضل اللہ 13 جون کو کنّڑ میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا
مقدس فاروق اعوان جمعہ 15 جون 2018 14:49
(جاری ہے)
اس ایف ایم چینل پر مغرب خصوصاً امریکہ، حفاظتی ٹیکوں، لڑکیوں کی پڑھائی کے خلاف خطبے دیے گئے۔
ملا فضل اللہ سوات میں طالبان کے دور میں بڑے پیمانے پر قتل و غارت کے بھی ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں ۔سوات کی کم عمر طالب علم ملالہ یوسف زئی پر بھی سوات میں حملہ کیا گیا تھا جب وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ سکول پڑھنے جا رہی تھیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملا فضل اللہ نے ہی امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی پر بھی قاتلانہ حملہ کروایا تھا۔کیونکہ ملالہ یوسف زئی امن کی علامت تصور کی جاتی تھی اور اس کے علاوہ ملالہ یوسف زئی سوات میں تعلیم کی ترقی کے لیے بھی کوشاں تھیں۔ملا فضل اللہ 2007میں لال مسجد آپریشن میں بھی ملوث تھا۔ جب کہ امریکی محکمہ وزارت خارجہ کے مطابق ملا فضل اللہ یکم مئی 2010 کو نیو یارک کے ٹائمز اسکوائرمیں دھماکے کی ناکام کوشش میں بھی ملوث ہے۔ فضل اللہ گروپ 2013 میں میجر ثنا اللہ زہری کے قتل میں بھی ملوث تھا،جب کہ ملا فضل اللہ پاکستان میں ہونے والے متعدد خود کش دھماکوں کا بھی ماسٹر مائنڈ تھا۔دسمبر 2014 میں آرمی پبلک سکول پشاور میں ایک بہت بڑا دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا جس نے پورے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔اس افسوسناک واقعے میں بزدل دہشت گردوں نے ایک سو سے زائد ننھے بچوں کو شہید کر دیا تھا۔ پاکستانی حکام 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک سکول پر طالبان شدت پسندوں کے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی ملا فضل اللہ کو ہی قرار دیتے ہیں۔اس حملے میں قریبا 150کے قریب لوگ شہید ہوئے تھے۔جن میں اسکول کا عملہ بھی شامل تھا جب کہ اکثریت بچوں کی تھی۔ملا فضل اللہ کئی فوجیوں کے سر تن سے جدا کرنے کا بھی ذمہ دار ہے۔جب کہ ملا فضل اللہ پاکستان میں ہونے والے متعدد خود کش دھماکوں کا بھی ماسٹر مائنڈ تھا۔کراچی ائیرپورٹ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے پیچھے بھی ملا فضل اللہ کا ہاتھ تھا۔ مئی 2009 میں پاکستانی فوج نے سوات میں فیصلہ کن کارروائی شروع کی تو ضلع کے بیشتر مقامات سے مولانا فضل اللہ کے حامی عسکریت پسندوں کو شکست کے بعد نکال دیا گیا۔اسی کارروائی کے دوران مولانا فضل اللہ اچانک غائب ہوکر افغانستان بھاگ گیا تھا۔ امریکی حکومت نے 2015 میں ملا فضل اللہ کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا اور پاکستانی طالبان کے سربراہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر 50 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان بھی تھا۔ملا فضل اللہ دہشت گرد کاروائیوں کی وجہ نے نہ صرف امریکہ بلکہ پاکستان کو بھی مطلوب تھا۔ پاکستان امریکہ سے متعدد بار مطالبہ کر چکا تھا کہ وہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے۔ ملا فضل اللہ کا ایک بیٹا بھی رواں برس مارچ میں ڈرون حملے میں ہی مارا گیا تھا۔ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی خبریں کئی بار میڈیا پر گردش کرتی رہی ہیں۔گزشتہ رات ایک بار پھر ملا فضل اللہ کے مارے جانے کی اطلاعات میڈیا پر گردش کر رہی تھیں تاہم اب افغانستان کے علاقے کنٹر میں ڈرون حملے کے نتیجے میں طالبان رہنما ملا فضل اللہ کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق افغان وزارتِ دفاع کے حکام نے صوبہ کنّڑ میں امریکی فوج کی کارروائی میں پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔وزارتِ دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے بی بی سی کو بتایا کہ ملا فضل اللہ کو 13 جون کو کنّڑ میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان لیفٹینٹ کرنل مارٹن اوڈونل کی جانب سے جمعرات کی شب ایک بیان جاری گیا تھا جس میں کہا گیا کہ 13 اور 14 جون کی شب امریکی فوج نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک کارروائی کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا ہدف دہشت گرد قرار دی گئی ایک تنظیم کا سینیئر رہنما تھا تاہم اس وقت امریکی فوج کی جانب سے کارروائی اور اس میں نشانہ بنائے جانے والے افراد کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔ ماضی میں بھی ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں، تاہم اب افغان حکام نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔متعلقہ عنوان :
لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ڈی جی ایل ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ایڈیشنل ڈی جی کچی آبادیزنے بریفنگ دی
ڈی جی ایل ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ایل ڈی اے ایونیو ون، جوبلی ٹائون اور ایل ڈی اے سٹی حوالے بریفنگ
پاکستان مواقع سے مالامال اور مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، سفیر نیدرلینڈز
بلال کالونی سب ڈویژن کا پولیس کے ہمراہ علاقے میں آپریشن
لیسکو کی جانب سے نادہندگان کے خلاف مہم جاری
پاکستان مواقع سے مالامال، مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہی: سفیر نیدرلینڈز
جانوروں کی ٹریسیبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے پیٹ سسٹم(PAITS) قائم کیا جا رہا ہے
ڈائریکٹرجنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال کی سربراہی میں پہلی وزیراعلیٰ پنجاب
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے دائر ہ کار کو بتدریج وسعت دی جائیگی۔ مریم نواز
پنجاب کی زرعی پیداوار اور کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نیدرلینڈز کے تجربے سے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، ..
بے سہارا اور یتیم بچوں نے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چوتھا ٹی ٹونٹی میچ دیکھا
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی