سپریم کورٹ نے استحقاق سے زائد گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران اور ایرا کے سربراہ کو کل12جون کوطلب کر لیا

جن افسران نے گاڑیاں واپس نہیں کیں وہ رات 12بجے تک واپس کریں ‘بصورت دیگر گاڑیاں ضبط کرکے متعلقہ افسروں کو عدالت میں پیش کیا جائے ‘عدالت کا حکم

پیر 11 جون 2018 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2018ء) سپریم کورٹ نے استحقاق سے زائد گاڑیوں کے استعمال کے خلاف ازخود کیس میں گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران اور ایرا کے سربراہ کو کل12جون کوطلب کر لیا۔چیف جسٹس مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں قائم 3رکنی بنچ نے حکم دیا کہ جن افسران نے گاڑیاں واپس نہیں کیں وہ رات 12بجے تک واپس کریں ۔

بصورت دیگر گاڑیاں ضبط کرکے متعلقہ افسروں کو عدالت میں پیش کیا جائے ۔عدالت نے واپس آنے والی گاڑیوں کے استعمال کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرنے اور سمگل شدہ گاڑیوں کی نیلامی کے لئے اقدامات کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ۔چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے استحقاق سے زیادہ گاڑیاں رکھنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ محکمہ ایرا کے پاس 12 اضافی گاڑیاں ہیں جو واپس نہیں کی گئیں جس پر عدالت نے محکمہ ایرا کے سربراہ کو آج ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نیشنل بینک پاکستان کی انتظامیہ نے تمام گاڑیاں واپس کر دی ہیں جبکہ دو گاڑیاں لاپتہ ہیں جن سے متعلق مقدمات درج کروا دئیے گئے ہیں ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے ان گاڑیوں کو تباہ نہیں ہونے دینا، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز ان گاڑیوں سے متعلق فیصلہ کریں، چیف جسٹس نے کسٹم حکام کو ہدایت کی کہ کسٹم حکام نے جو گاڑیاں پکڑی ہیں ان کی نیلامی کریں اور رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر عباس رضوی نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل اورتحلیل ہونے والی پنجاب کابینہ سے گاڑیاں واپس لے لی گئی ہیں،انہوں نے بتایا کہ ایرا کے زیر استعمال 10گاڑیاں ابھی تک واپس نہیں کی جا رہیں جس پر عدالت نے چیئرمین ایرا کو گاڑیاں واپس نہ کرنے پر آج 12جون کوعدالت میں طلب کر لیاہے۔ عدالت نے حکم دیاکہ واپس نہ کی جانے والی گاڑیاں ضبط کر کے ان افسران کو بھی آج عدالت میںپیش کیا جائے۔

چیف سیکرٹری پنجاب زاہد سعید نے عدالت کو آگاہ کیا کہ استحقاق نہ رکھنے کی بناپر چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ کی لگژری گاڑیاں واپس کر دی گئی ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ واپس آنے والی گاڑیوں کوہم نے سکریپ نہیں بننے دینا، جو گاڑیاں واپس آئی ہیں ،ان کے استعمال کے حوالے سے چاروں صوبائی سیکرٹریزاور کمشنر اسلام آباد لائحہ عمل بنا کر آگاہ کریں،عدالت نے سمگلنگ کی ٹیمپرڈ گاڑیاں طریقہ کار کے مطابق نیلام کرنے کی ہدایت کر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں