خان صاحب کا ٹکٹوں کی تقسیم پرنظریاتی سیاست کا نعرہ کہاں؟

ایک وقت شیخ رشید نے بھی کہا تھا کہ عمران کے پاس توتانگے کی سواریاں بھی نہیں ہیں، عمران خان الیکشن کیلئے فیورٹ امیدوارہوسکتے ہیں توعاطف چوہدری، ولید اقبال،بیرسٹرشاہدمسعود، علی مہدی کیوں نہیں؟ان کوچھوڑ کردوسری جماعتوں کے لوگوں کوٹکٹ دیے جارہے ہیں۔تجزیہ کار بیرسٹراحتشام کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 10 جون 2018 23:54

خان صاحب کا ٹکٹوں کی تقسیم پرنظریاتی سیاست کا نعرہ کہاں؟
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 جون 2018ء) : سینئر تجزیہ کار بیرسٹراحتشام نے کہا ہے کہ خان صاحب کاٹکٹوں کی تقسیم پرنظریاتی سیاست کا نعرہ کہاں چلا گیا؟ایک وقت شیخ رشید نے بھی کہا تھا کہ اس کے پاس توتانگے کی سواریاں بھی نہیں ہیں، عمران خان الیکشن کیلئے کامیاب امیدوارہوسکتے ہیں توعاطف چوہدری کیوں نہیں ہوسکتا؟ ولید اقبال،شاہدمسعود، علی مہدی کیوں نہیں ہوسکتا۔

یہ سب لوگ عمران خان کا عکس ہیں۔ان کوچھوڑ کردوسری جماعتوں والے لوگوں کوٹکٹ دیے جارہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بی بی سی نے عمرا ن خان سے سوال پوچھا کہ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کاکہنا ہے کہ آپ نے ایک کروڑلوگوں کونوکریاں دینے کا اعلان کیا ہے۔لیکن آپ کے پانچ حکومت رہی کیا آپ نے پانچ سالوں میں 5ہزار نوکریاں بھی فراہم کی ہیں؟ کیا یہ ان کی بات درست ہے؟ جس پرعمران خان نے جواب دیا کہ تحریک انصاف کوپہلی بارحکومت ملی،اس سے پہلے ایم ایم اے کوچانس ملا۔

(جاری ہے)

جس پراینکر نے بات کاٹتے ہوئے پھر سوال کیا کہ میرا سوال نوکریوں سے متعلق ہے۔عمران خان نے پھر آئیں بائیں شائیں کرنے کی کوشش کی تواینکرنے پھر عمران خان سے اسی سوال کا جواب دینے کی بات کی۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کی قیادت نوازشریف خاص طورپرشہبازشریف سے پوچھا جائے تووہ بتاتے ہیں کہ انہوں نے اپنے صوبے میں کیا کیا کام کیے ہیں۔سینئر تجزیہ کار رانا مبشر نے خیبرپختونخواہ اور پنجاب حکومت پرنجی ٹی وی کوتجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کا وفاقی حکومت کے لنک ہوتا ہے۔

عمران خان کی وفاقی حکومت نہیں تھی اس لیے وہ بجلی پیدا نہیں کرسکے۔لیکن جوچیزیں خیبرپختونخواہ خود کرسکتا تھا وہ بھی نہیں کرسکا۔انہوں نے کہاکہ میڈیا پشاور جانا پسند نہیں کرتا۔کہ وہاں زمینی حقائق کیا ہیں؟ زمینی حقائق سے ہم دور رہتے ہیں۔لوگوں کی عمران خان کے ساتھ بڑی امیدیں ہیں۔وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان آگے بڑھیں۔تجزیہ کار بیرسٹراحتشام نے بتایا کہ عمران خان کے پی میں ہیومن ڈویلپمنٹ کی بات کرتے ہیں۔

لیکن ان شعبوں میں بھی ویسے کام نہیں ہوا جیسے ہونا چاہیے تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے بھی وہاں کے دورے کیے ہیں۔حالانکہ پی ٹی آئی کے پی میں اٹھارویں ترمیم کے بعد کام کرسکتی تھی۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے صوبے پر فوکس کرنے کی بجائے وفاق میں اپوزیشن ہونے پرزیادہ فوکس کیاہے۔اینٹی نوازشریف جلسوں اور دھرنوں پرفوکس زیادہ کیا ہے۔ اسی طرح پنجاب میں بھی بہت سارے کام نہیں کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ خان صاحب نے جب نعرہ لگایا تھا کہ ہم نظریے کی سیاست کریں گے۔تواس وقت شیخ رشید نے بھی کہا تھا کہ اس کے پاس توتانگے کی سواریاں بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان الیکشن کیلئے کامیاب امیدوارہوسکتے ہیں توعاطف چوہدری کیوں نہیں ہوسکتا؟ ولید اقبال،شاہدمسعود، علی مہدی کیوں نہیں ہوسکتا۔یہ سب لوگ عمران خان کا عکس ہیں۔ان کوچھوڑ کردوسری جماعتوں والے لوگوں کوٹکٹ دیے جارہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں