لاہور،سیکولر اور لبرل جماعتوں کے مقابلے میں ملک کی دینی جماعتوں کا اتحاد ایم ایم اے پاکستانی قوم کی امیدوں کا مرکز ہے،سینیٹر سراج الحق

ایم ایم اے ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے عوام کو متحد کرے گا، آئندہ الیکشن غلامان امریکہ اور غلامان مصطفیؐکے درمیان ہوں گے، امیر جماعت اسلامی پاکستان

بدھ 25 اپریل 2018 23:28

لاہور،سیکولر اور لبرل جماعتوں کے مقابلے میں ملک کی دینی جماعتوں کا اتحاد ایم ایم اے پاکستانی قوم کی امیدوں کا مرکز ہے،سینیٹر سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سیکولر اور لبرل جماعتوں کے مقابلے میں ملک کی دینی جماعتوں کا اتحاد ایم ایم اے پاکستانی قوم کی امیدوں کا مرکز ہے ۔ ایم ایم اے ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے عوام کو متحد کرے گا ۔ آئندہ الیکشن غلامان امریکہ اور غلامان مصطفیؐکے درمیان ہوں گے ۔

70 سال سے اقتدار پر قابض حکمرانوں نے ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے لیے ہر حربہ آزمایا ، مگر دین سے محبت کرنے والے عوام نے اپنوں اور اغیار کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور نظریہ پاکستان کو زندہ رکھا ۔ نظریہ پاکستان سے بے وفائی کرنے والوں نے آدھا ملک گنوایا اور باقی ماندہ بھی اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا گڑھ بنا ہواہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کے اقدامات پر وہ لوگ واویلا کر رہے ہیں جنہوں نے ایک دن کے لیے بھی ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہونے دی ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں ایم ایم اے پنجاب کے عہدے داروں کے اعزاز میں اپنی طرف سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب میاں مقصود احمد و دیگر بھی موجود تھے ۔ این آر او کو کالعدم قرار دیے جانے والے سپریم کورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کو اس کی روح کے مطابق نافذ نہ کیے جانے کے حوالے سے کیس کی سماعت کو سراہتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان میں این آر او کیس کرپشن کے خلاف ایک بہت بڑا اقدام تھا ۔

سپریم کورٹ کے سترہ رکنی بنچ کے معزز جج صاحبان نے آئین اور قانون کی روشنی میں ایک بے مثال فیصلہ دیاتھا اس فیصلے میں واضح طور پر کہا گیاہے کہ این آر او کے ذریعے تمام ختم کیے جانے والے مقدمات دوبارہ اپنی اسی صورت میں بحال ہوں گے اور اس فیصلے میں جو ہدایات دی گئی تھیںاس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ اس سے قبل بھی کئی سماعتیں کر چکی ہے ۔

انہوںنے چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا کی کہ ملک سے کرپشن اس وقت ختم ہو گی جب سپریم کورٹ این آر او کے حوالے سے اپنے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کروائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں حکمران پارٹیوں نے عوام کے مال کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ کر لوٹاہے ۔ جب تک کرپشن کے خلاف عدالتوں اور خصوصاً اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوتا ، اس وقت تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عدلیہ احتساب کے عمل کو تیز اور جلد مکمل کرے اور سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والوں سے پریشان نہ ہو ۔ عوام لٹیروں کا جلد از جلد احتساب چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیکولر اور لبرل ازم کے نام پر لادینیت اور اباحیت پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے دینی قوتوں کو متحد ہوکر ایم ایم اے کا ساتھ دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ کو دینی سمجھ کر ووٹ دینے والے آج پریشان ہیں کہ آج وہی جماعت ملک میں اسلام کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے حتیٰ کہ ختم نبوت کے قانون کو بدلنے کی جسارت کی گئی اور ابھی تک راجا ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے نہیں لائی گئی ۔

انہوں نے کہاکہ سیکولر حکمران آئین کی ا سلامی دفعات کو بھی بدلنے یا ختم کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں ، دستور پاکستان کو بچانے کے لیے بھی دینی قوتوں کا متحد ہونا انتہائی ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے تحفظ ، بالادستی اور آزاد عدلیہ پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوسکتا ۔ 2018 ء کے انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست کو ملاوٹ سے پا ک کرنا ضروری ہے تاکہ عوا م کو دودھ ، ادویات ، علاج اور تعلیم خالص مل سکے ۔ جب تک کرپشن اور کرپٹ نظام ختم نہیں ہوتا ، معیشت درست ہو گی نہ عوام کے مسائل حل ہوں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں