کل جماعتی نفاذِ امتناع قادیانیت ایکٹ کانفرنس کا انعقاد

حکومت 1973ء کے متفقہ اسلامی آئین میں قادیانی فتنہ کے تدارک کیلئے کی گئی قانون سازی پر عملدرآمد یقینی بنائے اور اس ضمن میں اسلام آبادہائیکورٹ کے حکم اور آئین کی پاسداری کرے، علمائے کرام

بدھ 25 اپریل 2018 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2018ء) چاروں مسالک علمائِ ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے زیر اہتمام 1973ء کے متفقہ اسلامی آئین میں ناموسِ رسالتؐ و ختم نبوت کے تحفظ اور منکرین ختم نبوت قادیانی فتنہ کے تدارک کیلئے کی گئی قانون سازی پر مکمل و موثر عملدرآمد کرانے کے ضمن میں کل جماعتی ’’نفاذِ امتناع قادیانیت ایکٹ‘‘کانفرنس ایوان مشائخ شالیمارروڈ لاہور میںتحریک ختم نبوت کے سینئر راہنما مولانا الحاج پیر سید ولی اللہ شاہ بخاری امیر عالمی تحریک دعوت الحق کی صدارت میں منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے تمام مکاتب فکر کے علماء اور دینی و مذہبی راہنما علامہ محمد ممتاز اعوان ،مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی،علامہ زبیر احمد ظہیر،مولانا محمد یوسف احرار ،مولانا محمد حنیف حقانی ،مفتی عاشق حسین رضوی ،حکیم محمود الحسن قاسمی ،مولانا نعیم بادشاہ سلفی،علامہ وقار الحسنین نقوی،پیر جمشید احمد نورانی ، شکیل الرحمن ناصر، مولانا عبد النعیم، علامہ یونس ریحان ، پیر ایس اے جعفری، حاجی محمد ناصرودیگر نے اپریل 1984ء میں قادیانی فتنہ کو اسلامی شعائر استعمال کرنے پر عائد کرہ پابندی کے ضمن میں امتناع قادیانیت ایکٹ کے نفاذ کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حکومت 1973ء کے متفقہ اسلامی آئین میں قادیانی فتنہ کے تدارک کیلئے کی گئی قانون سازی پر عملدرآمد یقینی بنائے اور اس ضمن میں اسلام آبادہائیکورٹ کے حکم اور آئین کی پاسداری کرے علامہ ممتاز اعوان نے کہا کہ وطن عزیز میں قادیانی فتنہ کی اسلام و آئین پاکستان مخالف ناپاک ارتدادی سرگرمیاں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جسکی وجہ سے غیور مسلمانوں کے اندر شدید اشتعال بڑھ رہا ہے جو کسی بہت بڑی دینی تحریک کا روپ دھار سکتا ہے حکومت کسی بھی بحران سے بچنے کیلئے قادیانی فتنہٓ کو آئین و قانون کا پابند بنائے جو اسکا فرض منصبی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں