پاکستان ریلوے سمپارس یونین کے ریلوے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات

مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پورے پاکستان کے اسٹیشن ماسٹر اجتماعی استعفے دے دیں گے ریلوے کا نظام متاثر ہونے کی تمام تر ذمہ داری ریلوے انتظامیہ پر ہوگی،راجہ عرفان

منگل 24 اپریل 2018 16:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) پاکستان ریلوے سمپارس یونین کے ایک وفد نے مرکزی چیئرمین راجہ عرفان کی قیادت میں ریلوے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کیے پارک وے ہوٹل میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے جو یکم مئی کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پورے پاکستان کے اسٹیشن ماسٹر اجتماعی استعفے دے دیں گے، جس سے ریلوے کا پہیہ جام جام ہو جائے گا کیونکہ اسٹیشن ماسٹر محکمہ ریلوے میں ایک ایسی کیٹگری ہے جس کے ہاتھ میں ریلوے کو رواں دواں رکھنے کی چابی ہے۔

ہمارے جائز مطالبات جس میں اسٹیشن ماسٹروں کی اپ گریڈیشن سرفہرست ہے فوراً لیٹر جاری کیا جائے، ورنہ ریلوے کا نظام متاثر ہونے کی تمام تر ذمہ داری ریلوے انتظامیہ پر ہوگی، مرکزی صدر ارشد گجر نے کہا کہ تمام کیٹگری کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے، من پسند کیٹگری کو نوازنے سے ریلوے کے تمام ملازمین مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں، مرکزی جنرل سیکرٹری یونس بھٹی نے کہا کہ سمپارس یونین جلد ہی محکمہ ریلوے میں کرپشن کے حوالے سے ثبوت عوام کے سامنے لائے گی، ریلوے میں اقربا پروری نہیں چلنے دیں گے اور کرپشن کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ہنگامی پریس کانفرنس میں چوہدری مختیار، انور رشید، مہر عبدالخالق، محمد زاہد خاں، محمد اسلم، محمد صادق اور دیگر ڈویژنوں سے آئے ہوئے عہدیداران بھی شامل تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں