4000 پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرنا قومی غیرت اور ملکی قوانین کی واضح پامالی ہے : ذکر اللہ مجاہد

پاکستا نیوں کو فروخت کرنے والے مجرموں کو قانون کے کٹہرے لاکر سخت احتساب کیا جائے : امیر جماعت اسلامی لاہور

جمعرات 19 اپریل 2018 21:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ چار ہزاز پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرنا قومی غیرت اور ملکی قوانین کی واضح پامالی ہے۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے لاپتہ افراد کے حوالے سے بننے والے کمیشن کے چیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی پارلیمنٹ میں حیران کن انکشافات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی پارلیمنٹ میں بریفنگ کہ مشرف دور میں وزیر داخلہ آفتاب شیر پائو کے ذریعے امریکہ کو ڈالروں کے عوض 4000پاکستانیوں کوفروخت کیا گیا پوری قوم کے لیے انتہائی باعث شرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف اس بات کا اعتراف بھی کرچکے ہیں کہ انہوں نے اپنے دورے حکومت میں پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کیا ہے جبکہ مشرف اور شیر پائو کے ان غیر قانونی اقدامات پر سابق ادوار کی حکومتوں نے کیوں آنکھیں بند کیے رکھیں ۔

(جاری ہے)

ذکر اللہ مجاہد نے چیئرمین کمیشن جسٹس (ر) جاوید اقبال کے اس موقف کو سراہا کہ غیر ملکی این جی اوز پاکستان میں ملک دشمن ایجنڈوں پر کام کر رہی ہیں ان پر مکمل پابندی ہونی چاہیے ۔امیر جماعت اسلامی لاہور نے حکومت پاکستان اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ ملکی قوانین کو توڑنے والے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ، آئین اور قانون کے مطابق ان پر مقدمات چلائے جائیں اور ان کو عبرت کا نشان بنایا جائے تاکہ آئندہ ملک میں آئین ، قانون اور عدالتیں ہونے کے باوجود پاکستانی شہریوں کو ڈالروں یا ذاتی مفادات کیلئے فروخت کرنے کی کوئی جرات نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی فرد کو لاپتہ کردینا بذات خود ایک ظالمانہ اور غیر قانونی فعل ہے ۔ ملک میں آئینی ادارے موجود ہیں اور اپنا کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کو لاپتہ کرنے کی بجائے انہیں ملکی قوانین کے مطابق ٹرائل کرنا ہی ملک اور قوم کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پاکستانی شہری مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے تو آئین و قانون کے مطابق ان تفتیش کی جائے اور سزائیں دی جائیںنہ کہ انہیں لالچ کے تحت فروخت کیا جائے یا لاپتہ کر دیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں