پنجاب اکنامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام 12 پیری ریسرچ رپورٹس کی اشاعت کی رونمائی تقریب

جمعرات 19 اپریل 2018 20:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) پنجاب اکنامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام 12 پیری ریسرچ رپورٹس (PERI RESEARCH REPORTS) کی اشاعت کی رونمائی تقریب گزشتہ روز محکمہ پی اینڈ ڈی لاہور میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب محمد جہانزیب خان نے کی جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس میاں محمد مشتاق سمیت ممبران پی اینڈ ڈی بورڈ ڈاکٹر عابد بودلہ (انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ)، ڈاکٹر شبانہ حیدر(ہیلتھ)، مختار احمد ناول(پی ایس ڈبلیو)، صداقت حسین (انرجی)، خالد سلطان (ایجوکیشن)، جوائنٹ چیف اکانومسٹ پی اینڈ ڈی ڈاکٹر امان اللہ، مینیجنگ ڈائریکٹر (انویسٹمنٹ کلائمیٹ ریفارم یونٹ) ملیحہ بنگش، انتظامی محکمہ جات کے سینئر نمائندگان افسران، اکیڈمیا، طلبہ و طالبات، میڈیا ، نمائندگان مختلف ریسرچ اور سوشل آرگنائزیشن بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

پیری ریسرچ رپورٹس کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد جہانزیب خان نے صوبوں کے مابین ڈویلپمنٹ سیکٹرز کی کارکردگی پر بہترین مفید موازنہ پیش کرنے پر پیری ریسرچ ٹیم کی خدمات کو سراہااور کہا کہ معاشی ترقی ، ڈویلپمنٹ کی رفتار میں تیزی اور غربت کے خاتمہ میں کمی لانے کا انحصار صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) پرہے۔

تقریب میں ’’روڈ سکور کارڈ ‘‘ (Road Scorecard) سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کمیونیکیشن و ورکس میاں محمد مشتاق نے کہا کہ پیری کی جانب سے بہترین طریقے سے سڑکوں کی ترجیحی میکانزم کو ڈیزائن کرنے پر پیری کا اہم احسن اقدام ہے۔ممبر پی اینڈ ڈی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ ڈاکٹر عابد بودلہ نے اس موقع پر روڈ سکور کارڈ رپورٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ رپورٹ کی مدد سے ایک درست سمت میں فریم ورک تیار کرنے اور پالیسی میکرز کو اس پر عملدرآمد کرانے کیلئے مدد مل سکے گی۔

قبل ازیں رونمائی تقریب کے خطبہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر پنجاب اکنامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ پی اینڈ ڈی ڈاکٹر ممتاز انور نے کہا کہ پیری کا بنیادی مقصد مضبوط تصوراتی اور تجرباتی بنیاد پر پالیسی سازی تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو بہترین پالیسی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ میں ترقیاتی منصوبہ سازی کیلئے پیری شواہد پر مبنی تحقیقات، ڈیٹا بیس اور ٹریننگ ورکشاپس اور سیمینارز کے انعقاد کی مدد سے اپنی ڈیوٹی بخوبی سر انجام دے رہا ہے۔

تقریب میں مختلف سیشنزکے دوران صوبے کی معیشت کے جن سیکٹرز کے احاطے پر روشنی ڈالی گئی ان میں شعبہ زراعت، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، وویمن ڈویلپمنٹ، سمال سکیل انڈسٹری، سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز اور ہیومن ریسورس شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں