وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی خلاف ورزی ،

سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کو گندم کی خریداری مہم پر تعینات کر دیا گیا ،یونیورسل ایجوکیشن انرولمنٹ مہم ، نئے داخلے اور تعلیمی و تدریسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ،ٹیچرز تنظیموں کا ایجوکیشن اتھارٹیز کی جانب سے اساتذہ کی غیر متعلقہ ڈیوٹیاں لگانے پر شدید احتجاج

منگل 17 اپریل 2018 14:47

وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی خلاف ورزی ،
لاہور۔17 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2018ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے واضح احکامات اور اساتذہ کی غیر متعلقہ ڈیوٹیاں نہ لگانے کی سخت ہدائت کے برعکس ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز نے سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ کے اکثر اضلاع میں سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کو گندم کی خریداری مہم پر تعینات کر دیا ہے جس کے باعث حکومت کی یونیورسل ایجوکیشن انرولمنٹ مہم ، نئے داخلے اور تعلیمی و تدریسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہونے لگی ہیں جس پر ٹیچرز تنظیموں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے خادم اعلیٰ و دیگر ارباب اختیار سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور مختلف اضلاع میں گندم کی خریداری مہم کے سلسلہ میں لگائی جانے والی اساتذہ کی ڈیوٹیاں منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

باوثوق ذرائع کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ محکمہ ِخوراک پنجاب کے زیر اہتمام شروع کی جانے والی گندم کی خریداری مہم کے سلسلہ میں جہاں ویٹ پروکیورمنٹ سنٹرز پر محکمہ خوراک کے اہلکاروں ،سپر وائزرز ، فوڈ انسپکٹرز ، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز وغیرہ کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں وہیں چنیوٹ سمیت پنجاب کے بعض اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں بطور چیئر مین ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کام کرنے والی سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ماتحت ایجوکیشن اتھارٹیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز نے مختلف کمپیوٹر ٹیچرز سمیت مختلف ٹریڈز کے اساتذہ کو بھی ان خریداری مراکز پر تعینات کر دیا ہے اور وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ چونکہ محکمہ خوراک کے پاس عملہ کی کمی ہے لہٰذا اساتذہ کو گندم کی خریداری مہم پر تعینات کر کے اس کمی کو پورا کیا جا رہا ہے۔

انہوںنے کہا کہ اساتذہ کو گندم کے معیار، اس کی چیکنگ، ناپ تول اور محکمہ مال کے خسرہ گرداوری ریکارڈبرائے فراہمی باردانہ وغیرہ سے متعلق کوئی آگاہی حاصل نہیں اس لئے ان کی غیر متعلقہ ڈیوٹیاں لگانا سراسر ناانصافی وزیادتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ اگر اساتذہ کو محکمہ خوراک کی ویٹ پروکیورمنٹ مہم پر لگانا ہے تو پھر اساتذہ کی بجائے ڈاکٹروں ، نرسوں ،کلرکوں و دیگر محکموں کے ملازمین کو یونیورسل ایجوکیشن انرولمنٹ مہم اور نئے طلباء و طالبات کے داخلوں سمیت تعلیم و تدریس پر لگا دیا جائے ۔

انہوںنے کہا کہ اب جبکہ 17مئی سے رمضان المبارک اور اس کے ساتھ ہی موسم گرما کی تعطیلات کا آغاز ہونے جا رہاہے اس لئے اساتذہ کی کوشش ہے کہ طلباء و طالبات کو زیادہ سے زیادہ تعلیمی کورس کور کروا دیا جائے لیکن اساتذہ کی غیر قانونی و غیر متعلقہ ڈیوٹیاں لگانے سے جہاں تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو ں گی وہیں طلباء کا قیمتی وقت بھی ضائع ہو گا اور وہ اپنا سلیبس کور نہیں کر سکیں گے۔

دریں اثناء پنجاب ٹیچرز یونین ، مرکزیہ اساتذہ پنجاب و دیگر ٹیچرز تنظیموں نے بعض اضلاع میں سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت کام کرنے والی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے مذکورہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے گندم کی خریداری مہم پر لگائے جانے والے اساتذہ کی ڈیوٹیاں فوری منسوخ اور انہیں اپنے اصل منصب پر خدمات جاری رکھنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے اے پی پی کوبتایا کہ گندم خریداری مراکز پر اساتذہ کی ڈیوٹی لگانے کے حوالے سے ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے ،جن اضلاع میں اساتذہ کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں انکے سی ای اوز سے جواب طلب کرلیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں