جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ،

ہائیکورٹ بار کے جنرل ہائوس کا ہنگامی اجلاس ، ملوث عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ معاملہ کی شفاف اور مکمل انکوائری کی جائے اگر کسی نے یہ ڈھونگ رچایا ہے تو اسے بھی سامنے لایا جائے ‘صدر انوار الحق پنوں و دیگر کا خطاب

پیر 16 اپریل 2018 15:56

جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر میں ہونیوالی فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس کا ہنگامی اجلاس صدر انوارالحق پنوں کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں نائب صدر چوہدری نور سمند خان ،سیکرٹری حسن اقبال وڑائچ اور فنانس سیکرٹری حافظ اللہ یار سپراء سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن انوار الحق پنوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملہ کی شفاف اور مکمل انکوائری کی جائے اور جس کسی نے یہ گھنائونا اقدام کیا ہے اسکے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی نے یہ ڈھونگ رچایا ہے تو اسے بھی سامنے لایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدام کر کے اگر کوئی عدلیہ کو ڈرانا یا دھمکانا چاہتا ہے تو ہم اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور اگر ہم محسوس کریں کہ معاملات درست سمت میں نہیں جا رہے تو ہم دوبارہ ہائوس کا اجلاس طلب کر کے راست اقدام اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عہدیداران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے یہ طے کیا ہے کہ جس قدر ممکن ہو ہڑتال کلچر کو کم کرنا ہے اور ہم ہڑتال کا اعلان کسی انتہائی ناگہانی صورتحال میں ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ہمیشہ اداروں کے ساتھ کھڑی ہے نہ کہ شخصیات کے ساتھ ۔ اجلاس سے پیر محمدمسعود چشتی سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ،زاہد چوہدری ایڈووکیٹ ہائیکورٹ، آفتاب باجوہ سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، زاہد حسین بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، اللہ بخش گوندل ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن جج سپریم کورٹ آف پاکستان کے گھر پر فائرنگ کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور پاکستان بھر کی وکلاء برداری عدلیہ کے ساتھ ہیں اور عدلیہ کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑیں گے اور ہم عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیںاور ہم وکلاء برادری سازشی ٹولوں کے مذموم مقاصد کبھی پورے نہ ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء اپنی عدالتوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے اگر ہمیں عدلیہ کے تحفظ کیلئے اپنی جان بھی دینی پڑی تو ہم گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء نے ہمیشہ جمہوری اداروں کی پاسداری کی ہے اور عدلیہ کی آزادی کی تحریک کیلئے اپنی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی عدلیہ کے ساتھ ہیں اور عدلیہ کی آزادی اور حفاظت کیلئے ہر مثبت اقدام کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں