جسٹس اعجار الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ وحشیانہ فعل ہے‘ ساری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے‘ آج کا دن اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے‘ ووٹ کی حرمت ہو گی تو ملک آگے بڑھے گا‘ الیکشن کیلئے سازگار ماحول بہت ضروری ہے‘ انتخابات بروقت ہوں تاکہ پرامن انتقال اقتدار ہو سکے‘ ریلوے کی بہتری کیلئے آدھی اسمبلی ناراض کرلی‘ پھر بھی کہا جاتا ہے کہ ہم نے کچھ نہیں کیا‘ ہم پر بھی اعتماد کرنا ہو گا‘ 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل نہ کرتے تو آج صرف دو گھنٹے بجلی مل رہی ہوتی

وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا ریلوے ایمپلائز اپارٹمنٹس کے افتتاح کے موقع پر خطاب

اتوار 15 اپریل 2018 18:40

لاہور۔15 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2018ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جسٹس اعجار الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ وحشیانہ فعل ہے‘ ساری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے‘ آج کا دن اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے‘ ووٹ کی حرمت ہو گی تو ملک آگے بڑھے گا‘ الیکشن کیلئے سازگار ماحول بہت ضروری ہے‘ بروقت انتخابات بہت ضروری ہیں‘ تاکہ پرامن اقتدارانتقال ہو سکے‘ مقابلہ کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہئے‘ گالیوں اور الزامات کی بنیاد پر مقابلہ نہیں کیا جاسکتا‘ ریلوے کی بہتری کیلئے آدھی اسمبلی ناراض کرلی‘ پھر بھی کہا جاتا ہے کہ ہم نے کچھ نہیں کیا‘ 10 ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل نہ کرتے تو آج صرف دو گھنٹے بجلی مل رہی ہوتی‘ وہ اتوار کے روز ریلوے ایمپلائز اپارٹمنٹس گڑھی شاہو لاہور میں کلاس تھری اور فور کیلئے بنائے گئے رہائشی اپارٹمنٹس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق‘ سی ای او ریلویز محمد جاوید انور بوبک اور دیگر اس موقع پر موجود تھے‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلویز کا یہ پراجیکٹ ابتدائی طور پر 7 شہروں میں شروع کیا جارہا ہے جبکہ چار شہروں میں 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے جس میں ایک کوارٹر بھی کوئی وزیر یا سی ای او نہیں دے سکتا اس لئے اس میں کسی سفارش کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘ یہ پالیسی کے مطابق دیئے جارہے ہیں تاہم جو گھرانے اورنج ٹرین کی زد میں آئے تھے انہیں آج ترجیحی بنیادوں پر دیئے گئے ہیں‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کا گزشتہ ادوار میں بیڑہ غرق کر دیا گیا تھا‘ سفارش اور اقرباء پروری کے ذریعے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا تھا‘ ہم نے ریلوے پر توجہ دی اور اگر اسی طرح مزید توجہ دی گئی تو ریلوے مکمل طور پر بدل جائے گا‘ انہوں نے کہا کہ ریلوے میں بہتری کیلئے آدھی اسمبلی ناراض کرلی ہے لیکن پھر بھی کہا جاتا ہے کہ ہم نے کچھ نہیں کیا اگر یہ ادارہ سیاسی بنیادوں پر چل رہا ہوتا تو کب کا تباہی کے دہانوں پر پہنچ چکا ہوتا‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ایک اندوہناک واقعہ ہوا ہے اور جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ایک وحشیانہ عمل ہے جس کے ملزم بہت جلد پکڑے جائیں گے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائیگی‘ پوری قوم اس وقت ان کے ساتھ ہے اور یہ ریاست کا فرض ہے کہ عدلیہ کی حفاظت کرے‘ غلط عمل کی مذمت ہونی چاہئے‘ آج کا دن اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر عزت نہیں کرسکتے تو بے عزتی تو نہ کریں کیونکہ انہی سیاستدانوں نے ملک کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے‘ اگر ہمیں اعتماد کا کہا جاتا ہے تو ہم پر بھی اعتماد کرنا ہو گا‘ سیاستدانوں میں بڑا حوصلہ ہوتا ہے‘ باقیوں کو بھی اسی طرح کا حوصلہ پیدا کرنا ہو گا‘ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے انتخاب پر اعتراض ہے لیکن وہ ریلوے سے آئے تو انہیں عزت دی‘ یہ ہمارا کام ہے کہ ایک دوسرے کو عزت دیں‘ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں کئے جانیوالے کام پر کافی حد تک مطمئن ہوں کیونکہ جو کرسکتے تھے وہ کیا تاہم گزشتہ چھ ماہ سے کام کرنے کا مزہ نہیں آیا‘ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم کام کریں یا اپنا دفاع کریں‘ کام کرنے کا مزہ دونوں ہاتھوں سے آتا ہے‘ موجودہ حالات میں بروقت انتخابات بہت ضروری ہیں تاکہ عوام کی عدالت اپنا فیصلہ کرسکے اور یہ اب ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے تاکہ پرامن انتقال اقتدار ہو سکے‘ کیونکہ ووٹ کی حرمت ہو گی تو ملک آگے بڑھ سکے گا‘ انہوں نے کہا کہ مقابلہ کارکردگی کی بنیادوں پر ہو نا کہ گالیوں اور الزامات کی بنیاد پر‘ الیکشن کیلئے سازگار ماحول بہت ضروری ہے اور اگر ماحول سازگار نہ ہوا تو کسی بڑے نقصان کا خطرہ ہے‘ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کی اور دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالی جبکہ آٹھ ہزار میگا واٹ مزید ڈیمانڈ بڑھ گئی اور اگر یہ دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں اضافہ نہ کیا ہوتا تو آج بجلی صرف دو گھنٹے مل رہی ہوتی‘ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا اور اگر کام کرنے دیا جاتا تو سو فیصد بجلی پیدا ہوتی‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کا مستقبل تابناک ہے‘ حکومت اور اداروں کی سپورٹ چاہئے تاکہ یہ ادارہ آگے بڑھ سکے اور آج یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ریلوے کی نجکاری نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر فائرنگ کے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے‘ کیونکہ یہ ایک اندوہناک واقعہ ہے‘ انہوں نے کہا کہ پارٹیاں بدلنے والوں کا نام و نشان مٹ جاتا ہے جو اپنے نہیں ہوتے وہ کسی کے کیا ہوں گے‘ 2018ء کا الیکشن سر پر ہے‘ وقت پر صاف اور شفاف الیکشن بہت ضروری ہیں‘ ریلوے ملازمین اپارٹمنٹس دیکھ کر بہت خوشی ہوئی‘ یہ میرا حلقہ ہے جو اب چھ حلقوں میں بٹ چکا ہے‘ پہلے ضعیف پنشنرز کی لمبی لمبی لائنیں لگی ہوتی تھیں سسٹم کمپیوٹرائزڈ ہونے سے ایک عرصہ سے کبھی لائنیں نہیں دیکھیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں