محکمہ صحت نے عطائیت کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کے احکامات پر فوری عملدرآمد شروع کردیا

تمام اضلاع کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈی او ہیلتھ اور ڈی ڈی او ہیلتھ اپنی اپنی سطح پر فوری آپریشن کا آغازکریں متعلقہ ضلع کے ڈی سی ، اے سی اورہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام کو آن بورڈ کیاجائے‘ سیکرٹری صحت علی جان خان

اتوار 15 اپریل 2018 13:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2018ء) سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب علی جان خان نے صوبے کے تمام اضلاع کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز ہیلتھ، ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ او رڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر سے عطائیت کے مکمل خاتمے اور عطائیوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر من و عن عمل کرتے ہوئے عطائیو ںکے خلاف مہم فوری طور پر شروع کی جائے ۔

علی جان خان نے مزید کہاکہ اس مہم میں ڈرگ انسپکٹرز کی فور س کو بھی استعمال میں لایاجائے ۔سیکرٹری صحت نے تمام اضلاع کے افسران کو کہاہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم کے بعد عطائی کسی ماتحت عدالت کے احکامات کا سہارا نہیں لے سکیںگے -علی جان خان نے محکمہ صحت کے افسران کو مزید ہدایت کی کہ وہ اپنے ضلع کے ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے عطائیوں کے خلاف ایکشن لیں -انہو ںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے بعد پولیس عطائیو ںکے خلاف آپریشن میں محکمہ صحت اور ضلعی افسران کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی جس کے لئے پویس حکام کو بھی آگاہ کیاجاچکا ہے ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان نے سی ای او ز ہیلتھ کو ہدایت کی کہ بڑے سیٹ اپ چلانے والے ایسے عطائی جو آپریشن اور ڈینٹل پروسیجر بھی کرتے ہیں ،ڈرپس و انجکشن کا استعمال کرنے والے بڑے عطائیو ںکے خلاف پہلے کارروائی کی جائے - سیکرٹری صحت نے مزید کہاکہ محکمہ صحت کے کچھ ملازم بھی جو دفتر ی اوقات کے بعدکلینک چلاتے ہیں وہ محکمہ کیلئے بدنامی کا باعث ہیں ان کے خلاف بھی فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے عطائی کلینک بند کئے جائیں -انہو ںنے کہاکہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ ایچ آئی ایس ڈی یو شام تک اینڈرائڈایپ تیار کردے گا اور عطائیوں کے خلاف کئے جانے والے تمام چھاپے اینڈ رائڈ ایپ کے ذریعے رجسٹرڈ کئے جائیں گے۔

سیکرٹری صحت علی جان خان نے ہدایت کی کہ مذکورہ احکامات پر بلا امتیاز سو فیصد عملد رآمد یقینی بنایاجائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیاجائے گا اور نہ ہی کوئی کوتاہی برداشت کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں