جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ پر فائرنگ کاواقعہ قابل مذمت ہے ،تمام پہلوئوں سے جائزہ لیکر ملزمان کو جلد کٹہرے میں لایا جائیگا‘ پنجاب حکومت

حالیہ دنوں میں جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ سے متعلق کسی سکیورٹی ایجنسی نے سپیسیفک تھریٹ الرٹ جاری نہیں کیا ‘ وزیر قانون رناا ثنا اللہ وزیر اعلیٰ خود کو اسکو مانیٹر کر رہے ہیں ،جائزہ لیا جائیگا اس کے پیچھے کیا محرکات کارفرما ہیں ،سکیورٹی مزید بڑھا دی ‘ ترجمان حکومت ملک احمد خان

اتوار 15 اپریل 2018 13:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2018ء) پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور اس کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لے کر ملزمان کو جلد سے جلد کٹہرے میں لایا جائے گا ،حالیہ دنوں میں جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ سے متعلق کسی سکیورٹی ایجنسی نے سپیسیفک تھریٹ الرٹ جاری نہیں کیا ۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے واقعہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات وہی ہیںجو میڈیا میں آئی ہیں کہ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ پر فائرنگ کے دو مختلف واقعات ہوئے ہیں جو انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی اور ہائی الرٹ علاقہ ہونے کی وجہ سے تما م ایجنسیز کی کوشش ہے کہ ملزمان کا سراغ لگا کر انہیںگرفتار کر کے کٹہرے میں لایا جائے ۔

(جاری ہے)

ا نہوںنے بتایا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کو فول پروف سکیورٹی دی جاتی ہے اور یہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوںنے سپیسیفک تھریٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایک جنرل تھریٹ تو موجود ہے جس کے مطابق دہشتگرد ایسا کام کرنا چاہتے ہیں کہ جس سے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلے تاہم جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کیلئے کوئی سپیسیفک تھریٹ ان دنوں کسی سکیورٹی ایجنسی نے جاری نہیں کیا ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سکیورٹی ایجنسیز کو اس واقعہ کی تحقیقات میں تمام پہلوئوں سے غور کرنا چاہیے اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور دہشتگردی کے حوالے سے اس پر پوری نظر رکھی جانی چاہیے ۔ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اس سے زیادہ شرمناک عمل ہو نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کوجلد سے جلد گرفتار کر کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور اس کیلئے پوری کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب خود کو اس کو مانیٹر کر رہے ہیں اور جائزہ لیا جائے گا کہ اس کے پیچھے کیا محرکات کارفرما ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ کے جسٹس ہیں اور انہیں فول پروف سکیورٹی دی جاتی ہے اور اسے مزید بڑھایا دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں