جی سی یو میں ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر اشفاق احمد کیلئے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

جمعہ 16 مارچ 2018 21:51

لاہور۔16 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2018ء) نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر اشفاق احمد کی یاد میں جی سی یونیورسٹی لاہور میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ،شرکاء نے ڈاکٹر اشفاق احمد کی پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کی کاوشوں کو سراہا۔ڈاکٹر اشفاق احمد پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین رہے اور انہی کی رہنمائی میں سائنسدانوں کے گروپ نے ایٹم بم تیار کیا اور28 مئی ،1998ء کو اس کے کامیاب تجربات کیے۔

تعزیتی ریفرنس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے کی ،جبکہ اس موقع پر نامور ایٹمی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ثمر مبارک مند،نیوکلیئر فزسٹ پروفیسر ڈاکٹر این ایم بٹ،پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفراللہ،پروفیسر سلام چیئر ڈاکٹر جی مرتضیٰ،ڈاکٹر جاوید اسلم اور نبجی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے بھی خطاب کیا اور پروفیسر اشفاق احمد کی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اشفاق احمد جیسے سائنسدان ہمارے اصل قومی ہیرو ہیں،ہر طالبعلم کو ان کی زندگی کے مختلف پہلوئوں کو جاننا چاہیے۔اس موقع پر ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے شرکاء کو پاکستان کے ایٹمی قوت بننے اور اس کے ٹیسٹوں کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگا ہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اشفاق احمد نے سائنسدانوں کی ایک ایسی ٹیم تیار کی جسے سہولیات اور مالی فائدوں سے کوئی غرض نہیں تھا،جب چاغی میں ایٹمی دھماکے کرنے گئے تو سخت گرمی میں کسی قسم کے اے سی کے بغیر مٹی کے مکانوں میں رہتے تھے،ان سائنسدانوں نے کبھی چائے کا بل بھی دفتر سے نہیں لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان 28مئی،1998کے ایٹمی دھماکوں سے پہلے کولڈ ٹیسٹ کر چکا تھا،جب وزیرِ اعظم نے پوچھا تو میں نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے باقی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اشفاق احمد نے نہ صرف ایٹمی قوت بننے میں رہنمائی کی بلکہ بطور سائنسدان اہم کردار انہی کا ہے ،بس انہوں نے کبھی بھی اس کا کھل کا اظہار نہیں کیا۔تعزیتی ریفرنس سے میٹریل سائنٹسٹ خلیل قریشی نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں