بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا‘خورشیدمحمود قصوری

پاکستان کو اندرونی طور پر ایک مضبوط ملک بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم بھارت کے منفی پروپیگنڈہ کا بھرپور جواب دے سکیں بھارت کے درمیان تنازعات کا حل جنگ نہیں ہے دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ کے عمل کا آغاز ہونا چاہئے ‘سابق وزیر خارجہ

پیر 12 مارچ 2018 18:46

بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا‘خورشیدمحمود قصوری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2018ء) سابق وزیر خارجہ پاکستان خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو تنہاکرنے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی تاہم پاکستان کے اندرونی حالات پاکستان کو دنیا کے دوسرے ممالک سے علیحدہ کر رہے ہیں ہمیں پاکستان کو اندرونی طور پر ایک مضبوط ملک بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم بھارت کے منفی پروپیگنڈہ کا بھرپور جواب دے سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار سائوتھ ایشین سٹڈیز کے زیر اہتمام ڈپلومہ ان انڈین سٹڈیز کی لانچنگ تقریب میں کیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چائولہ، پاکستان کے سابق ہائی کمشنرشاہد ملک،ڈائریکٹر سنٹر فار سائوتھ ایشین سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر عنبرین جاوید، چیئرمین سہارا فار لائف ٹرسٹ ابرار الحق، فیکلٹی ممبران اور طلبائو طالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کا حل جنگ نہیں ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ کے عمل کا آغاز ہونا چاہئے انہوںنے کہا کہ چین بھی نہیں چاہتا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی جنگ ہو اور چین بھی چاہتا ہے کہ دونوں ممالک میز پر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر شاہد ملک نے کہا کہ بھارت میں کئی ادارے ہیں جو پاکستان پر کام کر رہے ہیں اور کافی تحقیقی کام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈپلومے سے پالیسی میکرز اور محققین کو بھارت کا ذہن پڑھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تیسری قوت کے کردار کے ساتھ صرف اور صرف بات چیت سے حل ہو سکتا ہے ۔ ڈاکٹر اقبال چاولہ نے کہا کہ سنٹر میں ڈپلومے اور کانفرنسز کے انعقاد سے بھارت میں آر ایس ایس ، ہندوتوا اور دیگر تنظیموں کے عزائم بے نقاب کرنے میں مدد ملے گی۔

ابرار الحق نے کہا کہ بھارت میں جب بھی کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے وہ بغیر ثبوتوں کے پاکستان اور آئی ایس آئی پر الزام لگا دیا ہے جبکہ بھارت خود پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث ہے اور پاکستان کی سکیورٹی کے لئے مسائل کھڑا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومہ کے آغاز سے متبادل بیانیہ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اپنے استقبالی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر عنبرین جاوید نے کہا کہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا ڈپلومہ ہے ۔ تقریب کے اختتام پر سوال جواب کی نشست منعقد کی گئی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں