عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنا ہمار ا بنیادی حق ہے ،جس سے اتفا ق نہیں ہوگااس پر تنقید کے ساتھ تبصرہ بھی کرینگے ‘سردار ایاز صاد ق

نیب مشرف دور کا کالاقانون ہے اس قانون میں پہلے جیل میں ڈالا ،بعد میں تحقیقات شروع کی جاتی ،اس پر قانون سازی ہونی چاہیے نیب کوچاہیے دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھے ،چیئرمین نیب نوٹس لیں ،کسی پی سی او ججز کو نہیں مانتا اورنہ کسی کے سامنے پیش ہونگا‘میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 24 فروری 2018 18:18

عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنا ہمار ا بنیادی حق ہے ،جس سے اتفا ق نہیں ہوگااس پر تنقید کے ساتھ تبصرہ بھی کرینگے ‘سردار ایاز صاد ق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاکہ عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنا ہمار ا بنیادی حق ہے اور جس سے اتفا ق نہیں ہوگااس پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ تبصرہ بھی کریں گے اورہمیں تنقید کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ، نیب مشرف کے دور کا کالاقانون ہے اس قانون میں پہلے جیل میں ڈالا جاتا تھا اور بعد میں تحقیقات شروع کی جاتی تھی اس قانون پر قومی اسمبلی میں اکثریت رائے سے قانون سازی ہونی چاہیے ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے اپنے حلقے میں نئے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سردا ر ایاز صادق نے کہاکہ پارلیمنٹ 20کروڑ عوام کا ادارہ ہے اور اس کو ایک مقام حاصل ہے اور جو لوگ پارلیمنٹ میں آتے ہیں وہ عوام کی آواز ہوتے ہیں ،عوام کی آواز کو قومی اسمبلی او رسینیٹ تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کو جو اہمیت حاصل ہے اس کوئی ختم نہیں کرسکتا ۔

انہوںنے کہاکہ مشرف پاکستان آنا چاہتے ہیں مگر آنے سے گھبراتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیاستدان ہی ہوتے ہیں جو ہر ظلم کے سامنے سیسہ پلائی دیور بن جاتے ہیں اور اسکی سب سے بہترین مثال سابق وزیراعظم میاں نوازشریف ہیں جو ظلم کے سامنے کھڑے بھی ہوئے اور عوام کاموقف کو پیش بھی کیا ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنا ہمار ا حق ہے اور جس سے اتفا ق نہیں ہوگااس پر تنقید بھی کریں گے اور تبصرہ بھی کریں گے ہمیں تنقید کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

انہوںنے نیب کے حوالے سے کہاکہ نیب کوچاہیے دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھے اور اس حوالے سے چیئرمین نیب کو خود نوٹس لینا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ جب تک جرم ثابت نہ اس سے پہلے کسی کو گرفتار کرنا غیر مناسب ہے جس سے اس کے اہل خانہ پر برے اثرات مرتب ہونگے ۔ انہوںنے کہاکہ پی سی او ججز کا ایک ڈکیٹر سے حلف لینا غیر مناسب تھا مجھے معلوم نہیں کہ اس وقت کوئی پی سی او جج موجود ہے کہ نہیں مگر میں نہ ہی کسی پی سی او جج کو مانتا ہوں اور نہ ہی کسی پی سی او جج کے سامنے پیش ہونگا ۔

نیب مشرف کے دور کا کالاقانون ہے اس کو بنانے کا مقصد سیاستدانوں کی وفا داریاں تبدیل کرواناتھا اوراس کالے قانون کی وجہ سے متعدد کاروباری حضرات ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔اس قانون میں سب سے پہلے جیل میں ڈالا جاتا اور بعد میں تحقیقات شروع کی جاتی تھی اس قانون پر قومی اسمبلی میں اکثریت رائے سے قانون سازی ہونی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں