اینٹی وہیکل لفٹنگ سٹاف سٹی کی کاروائی کار ،موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث بلی گینگ کے 2ملزمان گرفتار

ملزمان کے قبضہ سی52لاکھ روپے مالیت کی 7کاریں،5موٹر سائیکلیں، ماسٹر کیز اور ناجائز اسلحہ برآمد،درجنوں مزید وارداتوں کا اعتراف

جمعرات 22 فروری 2018 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) اینٹی وہیکل لفٹنگ سٹاف سٹی نے کار و موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث گروہ کے 2ملزمان کو گرفتار کر کے ان کی نشاندہی پرلاکھوں روپے مالیت کی چوری کی گئی7کاریں اور5 موٹر سائیکلیں،ماسٹر کیز اور ناجائز اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کار وموٹر سائیکل چوری کی وارداتوں کی روک تھام اور ان میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کیلئے سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس کی ہدایات پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن غلام مبشر میکن نے ایس پیAVLS عاطف حیات کو کار و موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث گروہوں کی گرفتاری کا ہدف دیا۔

ڈی ایس پی اینٹی وہیکلز لفٹنگ سٹاف سٹی دانش آصف رانجھا کی سربراہی میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سٹاف سٹی اسسٹنٹ سب انسپکٹر اللہ وارث اور دیگر اہلکاروں پر مشتمل پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ریڈ کر کے بلی کار و موٹر سائیکل چور گینگ کے سرغنہ امان اللہ عرف بلی اور اس کے ساتھی محمد ارشد کو گرفتار کر کے ان کی نشاندہی پر 52لاکھ روپے مالیت کی چوری کی گئی 7کاریں،5موٹر سائیکلیں، ماسٹر کیزاور ناجائز اسلحہ برآمد کیا ہے۔

(جاری ہے)

ملزمان اپنے طریقہ واردات میں گلی محلوں اور شاہرائوں پر گن پوائنٹ پر شہریوں کو روک کر ان سے موٹر سائیکلیںچھیننے کے علاوہ تجارتی مراکز پلازوں، گھروں اور پارکنگ اسٹینڈز کے باہر کھڑی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوںکو ماسٹر کیز کے ذریعے کھول کرفرار ہو جاتے تھے اور گاڑیوں کو KPKلے جا کر اُونے پونے داموں فروخت کر دیتے تھے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزمان ریکارڈ یافتہ ہیں جو اس سے قبل بھی چوری کے مقدمات میں متعدد بار جیل جا چکے ہیں جو رہا ہوتے ہی دوبارہ وارداتیں شروع کر دیتے تھے ۔

دوران تفتیش ملزموںنے شہرکے مختلف تھانوں کی حدود سے کار و موٹر سائیکل چوری کی درجنوں مزیدوارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن غلام مبشر میکن نے کار وموٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث گروہ کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کیلئے تعریفی اسناد کا اعلا ن کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں