نواز شریف کی پارٹی صدارت سےنا اہلی کے بعد وزیر اعظم کی تقرری اور ضمنی انتخابات کے فاتح امیدوار بھی خطرے میں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 21 فروری 2018 18:48

نواز شریف کی پارٹی صدارت سےنا اہلی کے بعد وزیر اعظم کی تقرری اور ضمنی انتخابات کے فاتح امیدوار بھی خطرے میں
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 21فروری 2018ء ) : نواز شریف کی پارٹی صدارت سےنا اہلی کے بعد تمام فیصلے کالعدم قرار دے دئیے گئے۔ مسلم لیگ ن کے امیدواروں کےسینیٹ کے ٹکٹ منسوخ ہو گئے۔ شاہد خاقان عباسی کی تقرری ، کلثوم نواز اور لودھراں کے ضمنی انتخابات پر بھی سوالیہ اٹھ گیا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کا اس پر کیا اثر ہوگا سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے،سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی شق 203 کوکالعدم قراردے دیا،آرٹیکل 62،63کے تحت نااہل شخص پارٹی صدارت کیلئے نااہل ہے،نوازشریف پارٹی صدرکے عہدے کیلئے نااہل قرارکردیے گئے،جس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے نوازشریف کے بطورپارٹی صدرتمام فیصلے بھی کالعدم قرار دے دیے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے بعد سابق وزیراعظم کے بطور پارٹی صدر سینیٹ انتخابات کے امیدواروں کی نامزدگی کالعدم ہوگئی اور مسلم لیگ (ن) کے تمام امیدواروں کے ٹکٹ منسوخ ہوگئے۔اس کے ساتھ ہی سیاسی حلقوں می یہ سوال بھی اٹھنے لگے کہ اگر بطور پارٹی صدر نواز شریف کے تمام فیصلے کالعدم ہوں گے تو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی وزارت اعظمیٰ اور اسی دوران ہونے والے ضمنی انتخابات میں فاتح مسلم لیگ ن کے امیدواروں کا مستقبل کیا ہوگا۔ اب اس فیصلے کے مزید اثرات کیا ہوں گے یہ تو آنے والا وقت ہی طے کرے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں