عدلیہ ،پارلیمنٹ آپس میں لڑیں ہم اسکی سپورٹ نہیں کرتے، نواز شریف اصلاحات نہیں بلکہ نواز شریف عدلیہ چاہتے ہیں‘ بلاول بھٹو

نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کیلئے پارلیمنٹ کا سہارا ،اسے متنازعہ بنانا چاہتے ہیں ،اصلاحات لڑ کر نہیں بلکہ مل بیٹھ کر ہوں گی نواز شریف کی نیت خراب ہے ،پارلیمنٹ ‘عدلیہ کے اختیار ات کیا ہیں پتہ ہے ،آئین اور پارلیمنٹ سپریم ،عدلیہ قانون کی تشریح کرتی ہے لاہور اور پنجاب کی سیاست میں ملی مسلم لیگ ، تحریک لبیک جیسے نئے کھلونے بھی آئے ہیں ،ترقی پسند شہر کی سیاست کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے

بدھ 21 فروری 2018 18:43

عدلیہ ،پارلیمنٹ آپس میں لڑیں ہم اسکی سپورٹ نہیں کرتے، نواز شریف اصلاحات نہیں بلکہ نواز شریف عدلیہ چاہتے ہیں‘ بلاول بھٹو
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کیلئے پارلیمنٹ کا سہارا لینا چاہتے ہیں اور اسے متنازعہ بنانا چاہتے ہیں ،عدلیہ اورپارلیمنٹ آپس میں لڑیں ہم ایسے کسی عمل کو سپورٹ نہیں کرتے ، نواز شریف عدالتی نظام میں اصلاحات نہیں چاہتے ہیں بلکہ نواز شریف عدلیہ چاہتے ہیں جنہیں وہ ڈکٹیٹ کر سکیں ،اصلاحات لڑ کر نہیں بلکہ مل بیٹھ کر ہوں گی ،لاہور اور پنجاب کی سیاست میں سابق امیر المومنین ، طالبان کوبچھڑے ہوئے بھائی کہنے والے، حقانی کے مدرسے کے سرپرست کی سپورٹ کرنے والے آ گئے ہیں جبکہ ملی مسلم لیگ ، تحریک لبیک جیسے نئے کھلونے بھی آئے ہیں ،ترقی پسند شہر لاہور کی ایسی سیاست کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابقہ صدر عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر مذہب ، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ ، خارجہ پالیسی پر کھل کر بات کر تی تھیں اور سچ بولتی تھیں اسی لئے ان کے جنازے میں پورا پاکستان اکٹھا ہو گیا ۔

وہ پاکستان کو ترقی پسند بنانا چاہتی تھیں وہ چاہتی تھیں کہ پاکستان میں مرد اور عورت کو برابری کے حقوق میسر ہوں ، وہ چاہتی تھیں کہ مسلم اور غیر مسلم مل کر کام کریں اور ہم ان کے اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور ایسا ہی پاکستان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سیاستدان سیاست کریں، عدلیہ میں انصاف ہوتا ہو ، افواج سرحدوں کی حفاظت کریں اورپولیس گلی محلوں کی سطح پر عوام کی حفاظت کرے ،خواتین اور تمام اقلیتوں کے حقوق برابر ہوں اور ہم اپنے خطے بلکہ امہ مسلمہ اوردنیا کو یہ پیغام بھیج سکیں کہ کہ ہم ترقی پسند مسلم ملک بن سکتے ہیں ،یہ جمہوریت سے ممکن ہوگااور یہ جدوجہد او رسفر طویل ہے ، میرا لاہور کے پروگریسو سوچ رکھنے والوں کو پیغام ہے کہ ہم یہ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور اور پنجاب کی سیاست میں دیکھ رہا ہوں کہ انتہا پسندی آ گئی ہے،سابق امیر المومنین ، طالبان کو بچھڑے ہوئے بھائی کہنے اور حقانی کے مدرسہ کے سرپرست کی سپورٹ کرنے والے عمران خان کی سیاست چل رہی ہے ۔ یہاں ملی مسلم لیگ اور تحریک لبیک جیسے نئے کھلونے بھی آ گئے ہیں۔ ترقی پسند شہر لاہور جو پوری دنیا کیلئے ایک مثال تھا وہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں آ گیا ہے ،میں جانتا ہوں کہ اسے دوبار ہ ویسا بنانا مشکل اور طویل سفر ہے لیکن ہم ترقی پسند اور خوشحال لاہور واپس بنائیں گے۔

انہوںنے مسلم لیگ(ن) کی جانب سے عدلیہ سے متعلق معاملات کو پارلیمنٹ میں لانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نہیں چاہتا یہاں بحث ہو لیکن سب نے دیکھا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، قومی احتساب بیورو کے سیف الرحمن کو پکڑا گیا جو عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ سوئس کیسز میں فیصلہ دو ،بینظیر بھٹو کو جیل میں بندو کرواور انہیں نہ صرف تاحیات نا اہل کرو بلکہ ان کی جائیداد بھی ضبط کرو ، اسی طرح کے معاملات آصف علی زرداری کے لئے بھی کئے گئے۔

(ن) لیگ آج بھی چاہتی ہے کہ عدلیہ کو ڈکٹیٹ کرے کہ کیا فیصلہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے اور اس میں تمام ایشوز زیر بحث آسکتے ہیں یہ قانون بنا سکتی ہے اس میں ترامیم کرسکتی ہے لیکن نواز شریف جو کرنا چاہتے ہیں وہ ایک مذاق ہے ۔ نواز شریف آج ووٹ اور پارلیمنٹ کے تقدس کی مہم چلا رہے ہیں لیکن وہ چار سال میں صرف چا ربار پالیمنٹ میں آئے جبکہ دو بار سینیٹ میں آئے تھے ۔

پانامہ ایشوز اور ان کی کرپشن سامنے آنے کے بعد انہیں یاد آیا ہے کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے ،اصل میں یہ پارلیمنٹ کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں ، ہم عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان لڑائی کو سپورٹ نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین سپریم ہے اور پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے یہ قانون بنا سکتا ہے اور ترامیم کر سکتا ہے ، ہمیں معلوم ہے کہ عدالت کا کیا اختیا رہے اور پارلیمنٹ کاکیا اختیار ہے لیکن موجودہ معاملات میں نواز شریف کی نیت خراب ہے ، وہ عدالتی اصلاحات نہیں چاہتے بلکہ وہ اپنی مرضی کی عدلیہ چاہتے ہیں وہ نواز شریف عدلیہ چاہتے ہیں ،عدلیہ قانون کی تشریح کرتی ہے ۔

ہم تو انہیں کب سے انہیں اصلاحات کے لئے کہہ رہے تھے ۔لڑ کر اصلاحات نہیں ہو سکتیں بلکہ اس کے لئے مل بیٹھ کر پارلیمان کے ساتھ یہ فیصلے لینے ہیں ۔ اب حکومت کی مدت پوری ہونے میں تین مہینے باقی رہ گئے ہیں اب کیا بحث ہو سکتی ہے ۔انہوںنے مزید کہا کہ نواز شریف اس ملک کے تین مرتبہ وزیر اعظم رہے ہیں اسی طرح ان کے بھائی دس سال سے ایک بڑے صوبے کے سربراہ ہیں ،شریف برادران وفاق ، صوبے ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں حکومتیں انجوائے کر رہی ہے لیکن دوسری طرف اپوزیشن بھی بنے ہوئے ہیں یہ ملک او رعوام کے ساتھ مذاق ہے ، نواز شریف رونا دھونا بند کریں اور کام کریں ، انہوںنے پورے نظام کو جام کر رکھا ہے ۔

انہوںنے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر پیسہ چل رہا ہے تو غلط ہے او رایسا نہیں ہونا چاہیے ،لیکنووٹ خریدنے کی روایت نواز شریف نے ڈالی ۔ انہوں نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس معاملے میں دہرا معیار ہے سندھ اور پنجاب میں تفریق کی جارہی ہے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کو تو بغیر نوٹس کے پکڑ لیا جاتا ہے ، شرجیل میمن کو اسلام آباد میں گھسیٹا گیا ،ڈاکٹر عاصم حسین کو دہشتگردی کی دفعات میں نوے روز کے لئے پکڑ لیا گیا اور کسی سے ملنے بھی نہیں دیا گیا آج عدالت کہہ رہی ہے کہ شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں لیکن حکومت اس سے انکاری ہے۔

انہوں نے لودھراں کے ضمنی انتخاب کے نتائج کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں اس کی تحقیقات کر رہا ہوں کہ پیپلز پارٹی کیساتھ کیا ہوا ، ہار اورجیت ہوتی ہے لیکن ہم نے لڑنا ہے اور پیپلز پارٹی لڑے گی ہم حقیقی طو رپر خوشحال اور ترقی پسند پاکستان بنائیں گے ،ہم وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو ذوالفقار علی بھٹو شہید اور بینظیر بھٹو شہید کا نظریہ ہے ۔

انہوںنے رائو انوار کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے تو نہیں پتہ وہ کہاں ہے لیکن سندھ حکومت کام کر رہی ہے ۔ اسلام آباد ائیر پورٹ ، کراچی کا ائیر پورٹ وفاق کے دائرہ اختیار میں ہے وہ کیسے وہاں سے گزر سکتا ہے ،وفاق نے کیوں ایکشن نہیں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی لوگوں کو غائب کر دیا جانا ،ماورائے عدالت قتل ہو رہے ہیں ، یہ سلسلہ رکنا چاہیے ،یہ ملک سے کیا کرنا چاہتے ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں