حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی ،گیس کی بلا تعطل سپلائی مہیا کرے تو 100 سے زائد بند ٹیکسٹائل ملز بھی آپر یشنل ہو جائینگی ‘عرفان یوسف

بینکاری کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا،ریگولیٹری ڈیوٹی ملکی بہتری کیلئے نافذ کرنا چاہیے ،خام مال پر آر ڈی کو فوری ختم کیا جائے‘نائب صدر ایف پی سی سی آئی

بدھ 21 فروری 2018 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء) حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی اور گیس کی بلا تعطل سپلائی مہیا کرے تو 100 سے زائد بند ٹیکسٹائل ملز بھی آپر یشنل ہو جائینگی جس سے ملکی ایکسپور ٹ میں مزید اضا فہ ہوگا،پاکستان کی ایکسپورٹ میں65 تا 70فیصد حصہ ٹیکسٹائل سیکٹر کا ہے لیکن ملک میں 100سے زائد ٹیکسٹائل ملز بند پڑی ہیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی اور گیس بلا تعطل فراہم کی جائے ، بجلی اور گیس کی قیمتوں کو بھی کم کیا جائے اور ان کو دوسرے ممالک کے بر ابر لایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین چوہدری عرفان یوسف نے پاکستان سلک اینڈ یارن ملز ایسوسی ایشن(پی ایس وائے ایم ای)کے ممبران کے ساتھ خصوصی اجلاس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کے 180 بلین روپے کے ایکسپورٹ پیکیج دینے کے وعدہ کو پورا کریں۔پنجاب کی کاٹن بیلٹ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور کاٹن بیلٹ پر شوگر انڈسٹری لگ رہی ہے۔

بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو ختم کیا جائے جس کی وجہ سے لوگ بینکاری کے نظام سے دور ہو رہے ہیں اور کیش رکھنے پر مجبور ہیں۔ہمیں اپنے بینکاری کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا۔انہوں نے مزید کہاکہ ریگولیٹری ڈیوٹی ملکی بہتری کے لئے نافذ کرنا چاہیے ۔خام مال پر آر ڈی کو فوری ختم کیا جائے۔چاروں صوبوں میں سروسز سیکٹرپر مختلف ٹیکس لاگو ہیں جس سے صوبائی سطح پر بھی مارکیٹ کمپیٹشن پیدا ہو رہاہے۔

کاروبار اور انڈسٹری کی ترقی اوربجلی کے بحران کو حل کرنے کے لئے مناسب حکمت عملی کی ضرورت ہے۔انڈسٹری کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔پاکستان سلک اینڈ یارن ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی شوکت اللہ ، سینئر وائس چیئرمین حاجی غلام مصطفی،ایف پی سی سی آئی کے ای سی ممبر فہد توصیف نے کہا کہ سی پیک سے باصلاحیت افراد کیلئے نئے مواقع پیدا کرنے اور ذہین افراد کے ملک چھوڑنے کے رحجان کو روکنے میں مدد ملے گئی،بہت بڑی مارکیٹ اور مزید نمو کیلئے وسیع مواقع کے پیش نظر دنیا پاکستان کی اقتصادی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں