نابینا افراد کا سیون کلب چوک میں دوسرے روز بھی دھرنا دیا ،سڑک پر لیٹ کر ٹریفک بلاک کر دی ، شہری پریشان

حکومتی وعدے صرف وعدے ہی ہیں، اسی لیے بار بار احتجاج کرنا پڑتا ہے،چیف جسٹس ازخود نوٹس لیکر ہمارا حق دلائیں ‘ گفتگو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ملازمین کا بھی مستقل نہ کیے جانے کیخلاف ایم ایس آفس کے باہر احتجاج ،مریضوں کو مشکلات

منگل 20 فروری 2018 18:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) نابینا افراد نے سیون کلب چوک میں اپنے مطالبات کے حق میں دوسرے روز بھی دھرنا دیا اور سڑک پر لیٹ کر ٹریفک بلاک کر دی جس کے باعث ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا جبکہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ملازمین نے مستقل نہ کیے جانے کیخلاف ایم ایس آفس کے باہر احتجاج کیا جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق مال روڈ سیون کلب چوک میں نابینا افراد نے دوسرے روز بھی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کی۔نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے حق کے لیے گزشتہ روز سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی ان سے مذاکرات کرنے نہیں آیا۔ ہمیں روز گار دیا جائے تا کہ وہ باعزت طریقے سے زندگی گزار سکیں۔

(جاری ہے)

ڈی ویجز نہیں بلکہ کنفرم نوکریاں دی جائیں ، حکومتی وعدے صرف وعدے ہی ہیں، اسی لیے بار بار احتجاج کرنا پڑتا ہے۔

جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے تب تک احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ از خود نوٹس لے کر انہیں ان کا حق دلوایا جائے۔احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، کئی کئی گھنٹے سے ٹریفک جام رہنے سے شہری سخت پریشانی میں مبتلا رہے ۔صبح سویرے مال روڈ ،ڈیوس روڈ،ایجرٹن روڈ،جیل روڈ ،مغلپورہ ،گڑھی شاہو ، گورنر ہائوس سے لے کر کینا ل روڈ تک ،مولانا ظفر علی روڈ ،جنا ح ہسپتال ،گارڈن ٹائون ،مسلم ٹائون ،برکت مارکیٹ ،لارنس روڈ ،علامہ اقبال روڈ اور دھرم پور میں شدید ٹریفک جام رہی ۔

دوسری جانب پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ملازمین مستقل نہ کیے جانے پرایم ایس آفس کے باہر سراپا احتجاج بن گئے ۔انکا کہنا تھا کہ کئی سالوں سے کام کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ انہیں ریگولر نہیں کر رہی ، جس کے باعث وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں۔احتجاج کرنے والوں میں پیرامیڈیکل سٹاف اور آلائیڈ ہیلتھ ورکرز کے ملازمین شامل تھے ۔

مظاہرین نے کہا کہ وہ مختلف شعبوں میں 10سال سے زائد عرصے سے کام کر رہے ہیں ،حکومت کی جانب سے احکامات جاری کیے کہ تمام ملازموں کو ریگولرکیا جائے ، اس کے باوجود انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔احتجاج کے باعث دور دراز کے شہروں سے آئے مریض بھی رل گئے، ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ کی جابنب سے پہلے اطلاع نہیں دی جاتی جس کی وجہ انہیں خواری کا سامنا کرناپڑتا ہے۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر انہیں مستقل نہ کیا گیا تو احتجاج جاری رہے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں