سیشن کورٹ لاہور میں فائرنگ سے 2 وکلاء جاں بحق، ملزم گرفتار،وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کا واقعہ کا نوٹس، پولیس حکام سے رپورٹ طلب

منگل 20 فروری 2018 16:00

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) لاہور کی سیشن عدالت میں ایک مرتبہ پھر فائرنگ کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، اس مر تبہ وکیل کی گولیوں سے وکیل ہی نشانہ بن گئے۔ فائرنگ کرنے والے ملزم وکیل کاشف راجپوت کو گرفتار کرلیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کر لی۔

منگل کے روزسیشن عدالت کا احاطہ جو ایک مرتبہ پھر نہتے وکلا ء کے خون سے رنگا گیا۔کاشف راجپوت نامی وکیل نے اپنے مخالف پھوپھی زاد بھائی وکیل رانا ندیم کو احاطہ عدالت میں ہی فائرنگ کرکے قتل کردیاجبکہ اسکا دوست اویس ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا،کاشف راجپوت اور رانا ندیم کے درمیان پلاٹ کا تنازعہ چل رہا ہے جس کی گذ شتہ روز سیشن کورٹ میں سماعت تھی،سیشن عدالت میں ایک ماہ کے دوران فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے،وکلا ء نے عدالتوں میں فائرنگ کے واقعات کوافسوسناک قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ چیف جسٹس نے عدالتوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔ وکلاء بار کے مطابق سیشن عدالت میں فائرنگ کا واقعہ پولیس کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے جس نے عدالتوں میں سکیورٹی کی صورتحال کی قلعی کھول دی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج عبدالرحمان توقیر کی عدالت کے باہر کاشف راجپوت نامی وکیل نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وکیل رانا اشتیاق موقع پر ہی جاں بحق اور ایک وکیل اویس زخمی ہوگیا۔

زخمی وکیل کو طبی امداد کے لیے میو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والا کاشف راجپوت اور جاں بحق وکیل رانا اشتیاق آپس میں کزن ہیں اور ان کا کوئی جھگڑا چل رہا تھا۔ جس کے بعد نوبت یہاں تک آپہنچی،واقعہ کے بعد سیشن کورٹ کے تمام دروازے بند کردیئے گئے۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کاشف کو گرفتار کرلیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس 31 جنوری کو بھی لاہور کی سیشن عدالت میں 2 گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور ایک ملزم جاں بحق ہوگیا تھا۔اس سے قبل گذشتہ برس 7 فروری کو بھی لاہور میں سیشن کورٹ کے باہر عبوری ضمانت کے لیے آئے ہوئے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، علاوہ ازیں پنجاب بار کونسل کے وائس چیئر مین نے فائرنگ کرنے والے وکیل کاشف راجپوت کی وکالت کا لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا اور اس معاملے کو پنجاب بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوا دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں