پی ایف سی کا وفد اپریل میں دولت مشترکہ کے بزنس فورم میں شرکت کرے گا

پاکستان بانی ممبر ہونے کے ناطے دولت مشترکہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے یہ مناسب وقت ہے کہ ہم دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت بالخصوص یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے بعد کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں سربراہ پاکستان فرنیچر کونسل میاں محمد کاشف اشفاق

اتوار 18 فروری 2018 12:30

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد برطانیہ میں دولت مشترکہ انٹرپرائزز اینڈ انوسٹمنٹ کونسل کے زیر اہتمام دولت مشترکہ بزنس فورم 2018ء میں شرکت کرے گا جو 16 سے 18 اپریل تک دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس کے موقع پر منعقد ہو گا۔ یہ بات پی سی ایف کے سربراہ میاں محمدکاشف اشفاق نے اتوار کو جاری اپنے بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بانی ممبر ہونے کی حیثیت سے دولت مشترکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے،یہ انتہائی مناسب وقت ہے کہ ہم ان مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھانے کے لئے بھر پور جدوجہد کریں جو دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت اور خاص طور پر یورپی یونین سے برطانوی انخلائ(بریکزٹ) کے بعد ہمیں میسر آسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرا کامن ویلتھ تجارت اس وقت 19 فیصد ہے جس میں اضافے کے امکانات بہت زیادہ ہیں، وفدان کی سربراہی میں بزنس فورم میں شرکت کرکے اپنے کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بھرپور کوششیں کرے گا۔

میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ پی ایف سی کے اس کاروباری دورے سے دولت مشترکہ کے ممالک میں نئی منڈیوں کی تلاش، مہارتوں کے اشتراک، پالیسیوں، اقتصادی مطالعہ اور بزنس پروموشن کے مواقع میسر آئیں گے۔ وفد یورپی ممالک میں غیر ملکی کاروباری شخصیات ، محققین اور سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں کر کے سرمایہ کاروں کو فعال اقتصادی حکمت عملی کو فروغ دینے اور مشرکہ منصوبوں کیلئے ان کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور دولت مشترکہ ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی بڑی گنجائش موجود ہے اور پاکستانی کاروباری برادری کو اس طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور دولت مشترکہ کے درمیان تجارت کا حجم 10 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے جس میں برآمدات 4.3 ارب امریکی ڈالر اور درآمدات 6 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہیں۔

دولت مشترکہ بزنس فورم دولت مشترکہ سربراہ اجلاس کا لازمی حصہ ہے جس میں کاروباری رہنماؤں، صنعتی ماہرین اور سینئر حکومتی نمائندوں کی کثیر تعداد شرکت کرکے 2018ء میں ان کے ممالک کو درپیش مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرے گی اور امید ہے کہ اس ایونٹ میں رکن ممالک کے 30 سربراہ اور رکن ممالک سے 800 سے زائد کاروباری شخصیات شرکت کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دولت مشترکہ 52 ممالک کی ایک متنوع برادری ہے جو ایشیا، یورپ، امریکا، افریقا، کیریبین اور پیسفک خطوں میں دنیا کے 20 فیصد علاقے کی نمائندگی کرتی ہے۔ دولت مشترکہ دنیا کی 30 فیصد آبادی (2.4 ارب) کی حامل اور اس کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 14 فیصد ہے۔دولت مشترکہ کے تمام ممالک ڈبلیو ٹی او کے رکن اور مشترکہ قانونی نظام، زبانوں اور اقدار کے حامل ہیں جو ان کے لئے تجارت، مواصلات اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو سہل بناتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں