پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے بو ر ڈ آف کمشنرز کا36واں اجلا س

جسٹس (ر)عا مر ر ضا خان تیسری مر تبہ چیئر پر سن منتخب،کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ،اظہاراطمینان

ہفتہ 17 فروری 2018 22:33

لاہور۔17 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) جسٹس (ر)عا مر ر ضاخان کوتین سا ل کیلئے پنجا ب ہیلتھ کیئر کمیشن کا تیسری مرتبہ چیئر پر سن منتخب کر لیا گیا،اس کا متفقہ فیصلہ کمیشن کے بورڈ آف کمشنرز نے گذشتہ روزہونے والے 6 3واں اجلا س میں کیا،جس میںڈاکٹرمحمد امجد ثا قب ،ڈاکٹر ظفر اقبا ل قر یشی ،ڈاکٹر نعیم الدین میا ں،پرو فیسر رخشندہ رحما ن، کلا را پا شا، بشریٰ اعجا ز اور عا ر ف سعید نے شر کت کی۔

چیئر پر سن نے تما م کمشنر زکا ان کے انتخا ب اور ان پر اعتما د کا شکر یہ ادا کیا ۔بو رڈ نے کارکردگی کی بنیاد پر472 علاج گاہوں کو ر یگو لر لائسنس دینے کی بھی منظو ر ی دی ۔ بو رڈ نے کمیشن کی مجمو عی کا ر کر دگ کو بھی سرا ہا ۔اجلا س میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن کا دائر ہ کا ر وسیع کرتے ہو ئے ما لی سا ل کے اختتا م تک 18 اضلا ع میں دفاتر قا ئم کیے جا ئیں اور عملہ تعینا ت کیا جا ئے۔

(جاری ہے)

بو ر ڈ نے عطا ئیت کے خلا ف کا رروائی مزید تیز کر نے کی ہدا یت بھی کی۔اجلا س میں اس امر کا دو با رہ عا ئدہ کیا گیا کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایک آزا د اور خو د مختا ر ادارہ ہے جو صحت کے سر کا ری اور نجی شعبہ کو ریگو لیٹ کر تا ہے اور اپنے بو رڈ کے فیصلو ں کے تحت کا م کر تا ہے۔بو ر ڈ نے تھر ڈ پا رٹی ایویلیوایشن ر پورٹ پر بھی غو ر کیا اور اسے خو ش آئند قرا ر دیا۔

اس مو قع پرپنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خا ں نے کمیشن کی مجموعی کا ر کر دگی بو ر ڈ کوپیش کی ۔انہوں نے بتا یا کہ اب تک کمیشن نی11,567 علاج گاہوں کیلئے 376 تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا،جن میں2,835 سرکاری اور 8,732 نجی علاج گاہیں شامل ہوئیں۔ ان تربیتی پروگراموں میں 15,589 شرکاء نے حصہ لیا،جن میں سرکاری شعبے سے 5,790 اور نجی شعبے سے 9,799 شرکاء شامل ہوئے۔

شکایات سے متعلق کارکردگی بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 1,247 شکایات رجسٹر ہوئیں، جن پر بورڈ نے 283 پر فیصلے دئیے۔ 670 شکایات پر فیصلے داخل دفتر کیے گئے۔ حالیہ اجلاس میں بورڈ نے 21 شکایات پر فیصلے دئیے۔ علاج گاہوں کی رجسٹرریشن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کمیشن اب تک 39,682 علاج گاہوں کو رجسٹر کر چکا ہے جن میں 4,615 سرکاری شعبے سے ہیں اور 35,067 نجی شعبے کی علاج گاہیں ہیں۔

اسی طرح اب تک 25,899 علاج گاہوں کو لا ئسنس جاری کیے گئے ہیں جن میں 2,600 سرکاری اور 23,299 نجی شعبے سے ہیں ۔ ادارے نے اس دوران 9,867 علاج گاہوں کی انسپیکشنزکی جن میں 1,454 سرکاری اور 8,413 نجی شامل تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 394علاجگاہوں کی انفیکشن کنٹرول ، ایمرجنسی ، انتقال خون، آگ اور دیگر حادثات سے تحفظ، ہسپتال کے فضلات ٹھکانے لگانے اور شکایات کے نظام پر خصوصی انسپیکشنزکی گئیںاورصفائی کے غیر تسلی بخش انتظامات ہونے پر 278 آپریشن تھیٹرزکوتمام اقسام کی سرجریوں کے بند کیاگیا۔کمیشن نے اس دوران 7,447 اتائیت کے اڈاے بند کر دئیے اور انھیں پانچ کروڑساٹھ لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کیے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں