سرکاری ہسپتالوں میں ہونے والی امپروومنٹ کو پائیدار بنانا ہسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہے‘ خواجہ عمران نذیر

شعبہ ایمرجنسی ہر ہسپتال کا چہرہ ہے، ایمرجنسی سروسز کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جائے،ہر ہسپتال میں ایس او پی کے مطابق ویٹنگ ایریا بنایا جائے، وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ پنجاب

ہفتہ 17 فروری 2018 20:21

سرکاری ہسپتالوں میں ہونے والی امپروومنٹ کو پائیدار بنانا ہسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہے‘ خواجہ عمران نذیر
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی خصوصی کاوشوں اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے فراغ دلانہ فنڈز کی فراہمی کی بدولت ہسپتالوں کی کارکردگی میں نمایا اضافہ ہوا ہے اور تمام ہسپتالوں میں پہلے سے کہیں بہتر ہیلتھ کئیر سروسز مریضوں کو فراہم کی جارہی ہیں تاہم یہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امپروومنٹ کودیر پا بنانے کے لئے اپنی انتظامی صلاحیتیں بروئے کار لائیں ۔

انہوں نے یہ بات ہفتہ کے روز صوبہ بھر کے ضلعی و تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈ نٹس کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقہ پر سکریٹری ہیلتھ علی جان خان ، ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر اختر رشید ملک ، ایڈیشنل سکریٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف، ڈائریکٹر پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ محمد عثمان کے علاوہ محکمہ کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہسپتال کا شعبہ ایمرجنسی اس کے چہرے کی حیثیت رکھتا ہے لہٰذا ایمرجنسی سروسز کو بہتر بنانے پر کوئی سمجھوتی نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے لئے اربوں روپے فراہم کر رہی ہے لہٰذا ادویات کی پروکیورمنٹ میں کوالٹی کا خیال رکھا جائے ، خواجہ عمران نذیر نے ہدایت کی کہ جن ہسپتالوں میں ابھی تک مددگار کائونٹر نہیں بنے وہاں فوری طور پر مدد گار کائونٹر مریضوں اور ان کے لواحقین کی رہنمائی کے لئے بنائے جائیں۔

صوبائی وزیر صحت نے ہدایت کی کہ ہر ہسپتال میں مریضوں کے لواحقین کے لئے ایس او پیز کے مطابق ویٹنگ ایریاز بنائے جائیں جہاں پینے کا پانی ،ائیر کنڈ ئشنگ ، سائونڈ سسٹم اور ٹوکن سسٹم نصب کیا جائے۔انہوں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی کہ وہ وزیر اعلیٰ، وزیر صحت یا سکریٹری ہیلتھ کی جانب سے شکایات کا نوٹس لینے کا انتظار کئے بغیر ہر ہسپتال میں کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم تحت لوگوں کی شکایات کا ازالہ کریں اور اس کا باقاعدہ ریکارڈ بھی رکھا جائے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سکریٹری ہیلتھ علی جان خان نے کہا کہ ہسپتالوں میں معاملات کو ڈسپلن کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے لئے پانچ ملین اور ٹی ایچ کیو ہسپتال کے فوری اخراجات کے لئے دو ملین روپے فی ہسپتال ہیلتھ کونسلز کو بجٹ فراہم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کونسلز کے بجٹ کے اخراجات کو باقاعدہ طور پر ڈاکومنٹ کیا جائے اور ضابطے کی تمام کاروائی کو مکمل کرکے فنڈز کا استعمال عمل میں لایا جائے ۔

اجلاس میں ہر ہسپتال کی کارکردگی کا انفرادی طور پر جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے میڈیکل سپر نٹنڈٹس کو ضروری ہدایات جاری کی گئیں۔ اجلاس میں نرسوں کی تربیت ، نئے ایڈمن افسران ، بجٹ افسران اور دیگر اہلکاروں کی تعیناتی کے بارے میں تفصیلی ہدایات جاری کی گئیں ، مزید براں ایم ایس حضرات کو ہدایت کی گئی کہ وہ کانٹریکٹ پر خدمات سرانجام دینے والے سٹاف کی کارکردگی رپورٹ فوری طور پر محکمہ کو بھیجوائیں تاکہ ملازمین کے کانٹریکٹ کو توسیع دی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں