انڈین ڈاکٹرز کا فری ہیپاٹائٹس اور لیور ٹرانسپلانٹ کیمپ 18, 19 فروری کو ہوگا

ہفتہ 17 فروری 2018 20:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2018ء)طویل وقفہ کے بعد انڈیا کے لیور ٹرانسپلانٹ کے عالمی ماہر ڈاکٹر سبھاش گپتا کی ٹیم لاہور میں ہیپاٹائٹس اور لیور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کے لئے چیک اپ کیمپ لگائے گی، یہ کیمپ مقامی ادارہ پاک ہیلتھ کیئر کے زیر اہتمام لگایا جائے گا جس میں آرٹمس ہسپتال نئی دہلی کے گری راج سنگھ ہیپاٹائٹس اور لیور ٹرانسپلاٹ کے مریضوں کا فری چیک اپ کریں گے، ذرائع کے مطابق کچھ پابندیوں کے باعث گزشتہ ایک سال سے کوئی انڈین ڈاکٹر پاکستان نہیں آ سکا تھا اور نہ ہی وہاں کوئی لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے پاکستان سے مریض جا سکے تھے جس کے باعث لیور ٹرانسپلانٹ کے متعدد مریض دم توڑ گئے تھے صورتحال کو دیکھتے ہوئے حالات معمول پر آنے کے بعد انڈین لیور ٹرانسپلانٹ ٹیم آرٹمس ہسپتال کے لیور ٹرانسپلانٹ شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر گری راج سنگھ پاکستان میں مریضوں کا معائنہ اور انڈیا میں ہونے والے لیور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا فالو اپ بھی کریں گی پاکستان میں کیمپ کے انعقاد کے حوالہ سے پاک ہیلتھ کیئر کے سی ای او ڈاکٹر میاں عزیز الرحمن کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستانی مریضوں کیلئے میڈیکل ویزوں کا اجراء خوش آئند ہے اس سے جگر کے مرض میں مبتلا پاکستانی مریضوں کو ٹرانسپلانٹ اور چیک اپ کیلئے بہت فائدہ ہو گا کیونکہ دنیا بھر میں سب سے سستا لیور ٹرانسپلانٹ انڈیا میں ہی ہوتا ہے جبکہ پاکستان، ترکی اور چائنہ میں لیور ٹرانسپلانٹ کا خرچ بہت زیادہ ہے جو غریب مریض افورڈ نہیں کر سکتے اسی لئے ہماری کوشش رہی ہے کہ انڈیا کی سپیشلٹی پاکستانی مریضوں کیلئے دستیاب رہے اور ہم انڈیا پاکستان دونوں حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالات چاہے جیسے ہی کیوں نہ ہوں میڈیکل ویزوں کا اجراء کسی صورت نہیں رکنا چاہیے اور دونوں حکومتوں کو اس حوالہ سے واضح اور میوچل پالیسی بنانی چاہیے، ڈاکٹر میاں عزیز الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ہم لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے انڈیا جانے والے مریضوں کو ٹرانسپورٹیشن، ویزا پراسیسنگ اور لیگل ڈاکو منٹس کی تیاری میں بلامعاوضہ خدمات فراہم کر رہے ہیں ڈاکٹر گری راج سنگھ نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور یہی مرض آگے بڑھ کر لیور ٹرانسپلانٹ تک پہنچتا ہے اس لئے پاکستان حکومت ہیپاٹائٹس کنٹرول کرنے کیلئے اضافی اور ضروری اقدامات کی ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں