آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت حاصل کرے گی،

ہمارے ذہن میں کسی کی طاقت کو کم کرنے ، گرانے یا جنگ کرنے کا کوئی منصوبہ یا سوچ موجود نہیں ، تمام ادارے اپنی اپنی آئینی و قانونی حدود میں رہ کر کام کریں ،ایک دوسرے کا باہمی احترام ہونا چاہیے ،نواز شریف کو 1990ء سے مائنس کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں لیکن وہ مائنس نہیںہوئے، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جاتی امراء رائیونڈمیں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 فروری 2018 16:43

آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت حاصل کرے گی،
لاہور۔17 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت حاصل کرے گی، ہمارے ذہن میں کسی کی طاقت کو کم کرنے ، گرانے یا جنگ کرنے کو کوئی منصوبہ یا سوچ موجود نہیں ، تمام ادارے اپنی آئینی و قانونی حدود میں رہ کر کام کریں ایک دوسرے کا باہمی احترام ہونا چاہیے اسی سے پاکستان آگے بڑھے گا ،نواز شریف کو 1990ء سے مائنس کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں لیکن وہ مائنس نہیںہوئے ۔

جاتی امراء رائیونڈمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جس طرح دیگر اداروں کا احترام لازم ہے اسی طرح پارلیمنٹ کا احترام بھی لازم ہے اور ہم باہمی احترام سے ہی آگے بڑھیں گے، اگر اپنی حدود سے تجاوز کیا گیا تو اس سے ریاست کو نقصان ہوگا، سب کو اپنی حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے بلکہ سمجھ جانا چاہیے اور ایسے اقدامات ہونے چاہئیں جن سے درجہ حرارت نیچے آئے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نواز شریف پارٹی کے سپریم لیڈر اور وہی پارٹی کے سربراہ ہوں گے ، انہی کا ووٹ بینک ہے ۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف کو مائنس کرنے کی کوشش پہلی بار نہیں ہو رہی بلکہ 1990ء سے یہ کوششیں چلی آرہی ہیں اور آج 2018آ گیا ہے ۔ اٹھائیس سالوں سے وہ مائنس نہیں ہوئے ، کسی سیاستدان کو جبر ،پراپیگنڈے ،جھوٹ حتیٰ کہ فتویٰ لگا کر بھی سیاست سے آئوٹ نہیں کیا جا سکتا ایسے آئوٹ کرنے کی کوشش ہو گی تو اس سے سیاستدان آئوٹ نہیں ہوگا بلکہ مضبوط ہوگا ،چکوال ، لودھراںکے ضمنی انتخاب کے نتائج اس کے غماز ہیں، اگر کسی سیاستدان کو ہٹانا ہے تو اسے غلطی کرنے کا موقع دیں لیکن ٹانگیں کھینچنے سے کوئی نہیں گرے گا، 2018ء میں انتخابات ہوں گے اور فیصلہ ہو جائے گا کہ عوام کسے مینڈیٹ دیتے اور کسے نہیں دیتے اور جمہوری قوتوں کوکتنی طاقت ملتی ہے، عوام ساری صورتحال کو کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں،انہوںنے نوازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کی صورت میں ترامیم بارے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کے لئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انشا اللہ آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت لے گی لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں ہم کسی کی طاقت کو کم کرنا چاہتے ہیں اور نہ کسی کو گرانا چاہتے ہیں ، ہمارے ذہن میں جنگ یا ایسا کوئی منصوبہ یا سوچ موجود نہیں ،ہمارا سنگل لائن میں ایک ہی مطالبہ ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی و قانونی حدود میں رہیں او ر ایک دوسرے کا احترام کریں اس کے ذریعے پاکستان نے آگے بڑھنا ہے ۔

انہوںنے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پنجا ب میں کوئی اپ سیٹ ہوتا ہوا نہیں دیکھ رہا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں بلوچستان میں سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی اطلاعات کا نوٹس لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ بہت جلد مرکز اور صوبوںکے لئے پارلیمانی بورڈز تشکیل دے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں