اپوزیشن والے خود کو سپریم کورٹ ،اداروں کے ترجمان بن کر سامنے آ رہے ہیں، چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیے ‘ رانا ثناء اللہ

ہفتہ 17 فروری 2018 16:39

اپوزیشن والے خود کو سپریم کورٹ ،اداروں کے ترجمان بن کر سامنے آ رہے ہیں، چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیے ‘ رانا ثناء اللہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ اپوزیشن والے خود کو سپریم کورٹ اور اداروں کے ترجمان بن کر سامنے آ رہے ہیںجس کا چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیے ،آزاد عدالیہ جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہے،سیاستدانوں ،پارلیمنٹ اور عدلیہ سب کا احترام ضروری ہے۔ مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوری جماعتوں میں اختلاف رائے ہو سکتا ہے اور چوہدری نثار علی اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں درست ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جی ٹی روڈ پر آنے پر سکیورٹی کی ذمہ دار پنجاب حکومت کی تھی اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے سیکورٹی اداروں کی رائے نواز شریف کے سامنے رکھی۔ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سارے لعنتی اکھٹے ہو جائیں تو پنجاب میں ایک سیٹ نکال سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری رائو انوار بہادر بچے کو گود میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں،رائو انوار کو بغیر پیش ہوئے ضمانت دی جا رہی ہے اور جے آئی ٹی بہتر کرنے کا کہا جا رہا ہے۔

دوسری طرف نواز شریف کو کینسر میں مبتلا بیگم کی عیادت کے لیے جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف قانونی و آئینی پارٹی کے صدر ہیں سینٹ کی ٹکٹوں سے متعلق اگر بعد میں کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو کوئی فکر نہیں پڑتا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن والے خود کو سپریم کورٹ اور اداروں کی ترجمان بن کر سامنے آ رہے ہیں۔اپوزیشن اپنی حرکات سے توہین عدالت کر رہی ہے،کسی کو حق نہیں بنتا کہ وہ سپریم کورٹ کا ترجمان بنے،چیف جسٹس ایسے اقدامات کا نوٹس لے ۔ انہوں نے کہاکہ جب فیصلوں میں شعر و آوری ہو گی تو سیاسی مخالفین فائدہ اٹھائیں گے،آزاد عدالیہ جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہے،سیاستدانوں پارلیمنٹ اور عدلیہ سب کا احترام ضروری ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں