زینب قتل کیس :انسدادِ دہشت گردی عدالت کا مجرم عمران علی کو 4 مرتبہ سزائے موت کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 فروری 2018 10:23

زینب قتل کیس :انسدادِ دہشت گردی عدالت کا مجرم عمران علی کو 4 مرتبہ سزائے موت کا حکم
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری۔2018ء) انسدادِ دہشت گردی عدالت نے قصور میں 6 سالہ بچی زینب کو ریپ کے بعد قتل کرنے کے الزام میں مجرم عمران علی کو 4 مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم سنادیا ہے۔مجرم عمران علی کو عدالت کی جانب سے بچی کو اغوا کرنے، ریپ کرنے، قتل اور 788 کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی۔انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بچی کے ساتھ بدفعلی پر عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا اور اس کے علاوہ بچی کی لاش کو گندھی کے ڈھیرمیں چھپانے کے جرم میں 7 سال قید کی سزا اور 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنٹفیک بنیادوں پر فرانزک شواہد کو شامل تفتیش کرتے ہوئے مجرم کو سزا سنائی گئی ہے۔کوٹ لکھپت کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروسیکیوٹر جنرل احتشام قادر نے کہا کہ ملزم نے کئی بچیوں کو درندگی کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجرم نے پہلے ہی اپنے اوپر لگائے الزامات کو قبول کر لیا تھا لیکن پھر بھی اسے اپنے دفاع کا بھر پور موقع دیا گیا۔

پراسکیوٹر جنرل احتشام قادر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجرم عمران کو بدفعلی پر عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے،ہم ان ممالک میں شامل ہو گئے ہیں جہاں سائنسی بنیادوں پر ثبوتوں پر سزا دی جا سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ عمران کوننھی زینب کے اغوا پر سزائے موت دی گئی،عمران کو788 کے تحت سزائے دی گئی ہے۔ مقتول زینب کے والد محمد امین کہتے ہیں کم سے کم وقت میں مقدمے کا فیصلہ آنا اچھی کوشش ہے، اس کے لیے وہ چیف جسٹس پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اہم کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ زینب کے قاتل کے خلاف جج سجاد احمد نے 4 روز تک روزانہ 9 سے 11گھنٹے سماعت کی،56 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ساڑھے گیا رہ سو افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد22 جنوری کو عمران علی پکڑا گیا جو اس کے محلے میں رہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں