بھارتی و امریکی دبائو پر جماعةالدعوة کے تعلیمی اداروں، ایمبولینسوں،ہسپتالوں اور دیگر اداروں پر قبضہ کیا گیا، حافظ سعید

دشمن قوتوں کو ہمارا دکھی انسانیت کی خدمت کرنا بھی برداشت نہیں ہے،ہم پاکستان کے محافظ ہیں‘ ہمارے لئے اپنی جماعت کے ادارے نہیں یہ ملک زیادہ اہمیت رکھتا ہے، بیرونی قوتوں کااصل ٹارگٹ سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے،امیر جماعةالدعوة کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 16 فروری 2018 22:37

بھارتی و امریکی دبائو پر جماعةالدعوة کے تعلیمی اداروں، ایمبولینسوں،ہسپتالوں اور دیگر اداروں پر قبضہ کیا گیا، حافظ سعید
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 فروری2018ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی و امریکی دبائو پر جماعةالدعوة کے تعلیمی اداروں، ایمبولینسوں،ہسپتالوں اور دیگر اداروں پر قبضہ کیا گیا۔ دشمن قوتوں کو ہمارا دکھی انسانیت کی خدمت کرنا بھی برداشت نہیں ہے۔ہم پاکستان کے محافظ ہیں‘ ہمارے لئے اپنی جماعت کے ادارے نہیں یہ ملک زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

بیرونی قوتوں کااصل ٹارگٹ سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ وہ وطن عزیز پاکستان کے ہاتھ پائوں باندھ کر اسے انڈیا کا دست نگر بنانا چاہتے ہیں۔پاک فوج اور عدلیہ کیخلاف بیان بازی کر کے لوگوں کو بھڑکانا بھارت کا ایجنڈا ہے۔ حکمران اللہ کی پکڑ کا شکار ہیں۔ ہم پاکستان کو لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا ملک بنانا چاہتے ہیں جبکہ حکمران اسے امریکی کالونی بنارہے ہیں۔

(جاری ہے)

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوںنے کہاکہ چند دن قبل پاس کردہ صدارتی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ جسے اقوام متحدہ دہشت گرد قرار دے وہ پاکستان میں بھی دہشت گرد ہے اور ایسی تنظیموں اور اداروں پر پابندیاں لگنی چاہئیں۔سیاستدان و حکمران دنیا میں خود کو امن پسند ظاہر کرنے کیلئے آئین وقانون کی دھجیاں اڑارہے ہیں۔ ہر کوئی ایک دوسرے سے بڑھ کر بیرونی قوتوں کو خوش کرنے کی کوشش میں ہے۔

اس وقت ہمارا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ ہم بین الاقوامی قوتوں کے مذموم ایجنڈوں کے راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ ہم دشمنان اسلام کے بیانیہ کو تسلیم کرنے اور پروان چڑھانے کی بجائے مسلمانوں کو کتاب و سنت کے نبوی منہج پر جمع کرنا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج ہماری آواز کو خاموش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔دنیا میں نام نہاد انسانی حقوق اور خدمت کے دعوے کرنے والوں کو ہماری تھرپارکرسندھ، بلوچستان اور دیگر علاقوں میںرفاہی وفلاحی سرگرمیاں بھی برداشت نہیں ہیں۔

بھارت و امریکہ کو پریشانی اس بات کی ہے کہ یہ کام جماعةالدعوة کیوں کر رہی ہی اور اگر یہ عوام میں اسی طرح موجود رہے تو پھر ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔وہ اس ملک میں ہمیں سیاسی سرگرمیوں سے بھی روکنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پہلے امریکہ ڈو مور کہتا تھا اب انڈیا بھی ڈو مور کہہ رہا ہے۔بھارت سرکار ہرزہ سرائی کر تے ہوئے مطالبات کر رہی ہے کہ اس جماعت کے تعلیمی ادارے بند اور اثاثے منجمد کرو‘ ہمیں پاکستان میں یہ لوگ چلتے پھرتے نظر نہیں آنے چاہئیں۔

امریکہ بھی کہتا ہے کہ جماعةالدعوة کیخلاف اقدامات کا دائرہ وسیع کیا جائے ۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ حکمران بیرونی قوتوں کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے سب کچھ کرتے جارہے ہیں۔ آج جماعةالدعوة کے اثاثوں پر قبضہ کیلئے صدارتی آرڈیننس پاس کیا گیاکل کو دشمن قوتیں اسی آرڈیننس کا اطلاق پاکستان پر کریں گی اور کہا جائے گاکہ آپ کا ایٹمی پروگرام بھارت اور اسرائیل کیلئے خطرہ ہے۔

اسے بین الاقوامی تحویل میں دواور پاکستانی فوج کی ڈائون سائزنگ کرو۔ہم دشمن کی ان سازشوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے ہیں اس لئے وہ جماعةالدعوة کا ناطقہ بند کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ دشمنان اسلام کی کوئی تدبیر ان شاء اللہ کامیاب نہیں ہو گی۔ ملک بھر میں ہمارے سکولوں، مدارس، ہسپتالوں، ایمبولینسوں اور ڈسپنسریوں پر قبضہ افسوسناک ہے تاہم کارکنان اس پر صبر و تحمل سے کام لیں۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیرکو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا۔ماضی میں پاکستان کی ہمیشہ پالیسی رہی کہ جب تک بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق نہیں دیتا بھارت سے دوستی وتجارت نہیں ہو سکتی لیکن موجودہ حکمرانوںنے کشمیر پر طے شدہ یہ قومی بیانیہ تبدیل کر دیا اور واہگہ کے راستے پورے پاکستان اور افغانستان سمیت وسط ایشیاء کی ریاستوں تک بھارتی سامان پہنچانے کیلئے راہداری فراہم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔

غاصب بھارت نے ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری شہید ، ہزاروں کی بینائی چھین لی لیکن موجودہ حکمرانوں نے اپنی پہلی ترجیح بھارت سے دوستی کو بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی لازوال قربانیاں پس پشت ڈالنے پر حکمران اللہ کی پکڑ کا شکار ہیں۔اہل اقتدار فوج اور عدلیہ کیخلاف بیان بازی کے ذریعہ انڈیا کا ایجنڈا پورا مت کریں۔ اللہ رب العزت سے معافی مانگیں اور دشمن قوتوں کے سامنے سرجھکانے کی بجائے اس ملک کی آزادی و خودمختاری کو مدنظر رکھتے ہوئے جرأتمندانہ پالیسیاں ترتیب دیں۔ اسی سے آسمانوں سے رحمتیں و برکتیں نازل ہوں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں