مالی سال کے سات ماہ کے دوران سال بہ سال کی بنیاد پر غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں تین فیصد کمی

جمعہ 16 فروری 2018 14:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2018ء)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران سال بہ سال کی بنیاد پر غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں تین فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔2017-18ء میں جولائی سے جنوری کے دوران غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی مد میں ملک میں 148 کروڑ 48لاکھ ڈالر وصول ہوئے۔میڈیا رپورٹ میں مرکزی بینک کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ جن7 ماہ کا جائزہ لیا گیا اس میں دیگر ممالک کی سرمایہ کاری کم ہوئی جبکہ ملک کو موصول ہونے والے کل ایف ڈی آئی کا 67.4 فیصد 100 کروڑ 33 لاکھ ڈالر چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے موصول ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کے بعد دوسری بڑی سرمایہ کاری ملائیشیا کی جانب سے 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دیکھی گئی جبکہ برطانیہ سے 9 کروڑ 43 لاکھ ڈالر اور ارمیکا کی جانب سے 75 کروڑ 50 لاکھ سرمایہ کاری دیکھی گئی۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے جنوری کے دوران سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری پاور سیکٹر میں 54 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی دیکھی گئی جبکہ چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے اس پر خاص توجہ مرکوز رکھی گئی اور کوئلے کے پاور پلانٹ میں 41 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے تعمیراتی صنعت میں دوسرے درجے پر دلچسپی کا اظہار کیا اور اس دوران 38 کروڑ 50لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔اس کے علاوہ مالیاتی اداروں نے 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 12 کروڑ ڈالر، تجارت کی مد میں 5 کروڑ 50 لاکھ اور خوراک کے شعبے میں 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی گئی۔

علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ملک نے بیرونی قرضے کی سروسنگ کی مد میں ڈیڑھ ارب 23 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی جس میں 59 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سود، 92 کروڑ 40 لاکھ پرنسپل کی واپسی کی مد میں کی گئی۔ان ادائیگیوں میں زیادہ تر عوامی قرض کا تھا جس کی مالیت 1 ارب 22 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی، اس کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے قرضوں کی ادائیگی 21 کروڑ 10 لاکھ ڈالر جبکہ بقایا 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر پبلک سیکٹر کمپنیوں کی مد میں ادا کیے گئے۔تاہم یہ اعداد و شمار گزشتہ سہ ماہی میں حکومت کی جانب سے ادا کردہ بیرونی قرض سروسنگ کی مد میں کم ہے کیونکہ گزشہ سہ ماہی میں حکومت نے 2 ارب 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ادا کیے تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں