جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ بھارتی و امریکی دبائو پر کیا گیا، یہ فیصلہ ملکی سالمیت کے خلاف ہے،

حکومت کو کوئی حق نہیں کہ بیرونی قوتوںکے کہنے پر اپنے ہی ملک کی جماعتوں اورشہریوںکے بنیادی حقوق سلب کیے جائیں ،نیا صدارتی آرڈیننس پورے ملک کے خلاف ہے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کی شدید مذمت

جمعرات 15 فروری 2018 22:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی و امریکی دبائو پر کیا گیا یہ فیصلہ ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ بیرونی قوتوںکے کہنے پر اپنے ہی ملک کی جماعتوں اورشہریوںکے بنیادی حقوق سلب کیے جائیں۔

فلاح انسانیت فائونڈیشن کی رفاہی و فلاحی سرگرمیاں روکنے سے ملک بھر میں لاکھوں افرادمتاثر ہوں گے۔ نیا صدارتی آرڈیننس صرف جماعةالدعوة ہی نہیں پورے ملک کے خلاف ہے۔ دشمن قوتوں کا اصل ٹارگٹ سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ جماعةالدعوة اور ایف آئی ایف کے خلاف اقدامات سے بھی امریکہ و بھارت مطمئن نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

انڈیا نے کشمیر کی قراردادوں پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا۔

حکمران اپنے فیصلے خود کریں اور ملکی وقار مجروح نہ کریں۔ جماعةالدعوة اور ایف آئی ایف کو رفاہی وفلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینٹر سراج الحق،صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،میجر جنرل(ر) راحت لطیف،محمد علی درانی،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، شاہ زین بگٹی، پیر سید ہارون علی گیلانی،علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، محمد یعقوب شیخ، عبداللہ حمید گل، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری اور حافظ عبدالغفار روپڑی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کر کے اداروں پر قبضہ کرنا انتہائی غلط ہے۔فلاحی اداروں کو ریلیف سرگرمیوں سے نہیں روکنا چاہیے۔ امریکہ و بھارت کے دبائو میں آ کر اس طرح کے اقدامات سے بھی وہ مطمئن نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں اس لئے ان کے رفاہی اداروں کو تحویل میں لینا کسی طور درست نہیں ہے۔

جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ،ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ حکومت امریکی دبائو کا مقابلہ نہیں کر پار ہی۔حکومت کو چاہئے کہ جماعة الدعوة،فلاح انسانیت فائونڈیشن کے خلاف اگر کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں،اگر عدالتوں میں الزام ثابت نہیں ہوتا تو پھر حکمرانوں کو کسی کے دبائو میں نہیں آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کا وقار مت مجروح کریں۔اپنے فیصلے خود کریں۔بھارت نے ممبئی حملوں کے وقت حافظ محمد سعید پر الزامات لگائے تھے لیکن آج تک ثابت نہیں کر سکا۔عدالت نے حافظ محمد سعید کو رہا کیااور اب حکومت کا جماعة الدعوة ،فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمند کرنے کا فیصلہ ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔حکومت خود تعلیم،صحت کے شعبہ میں ناکام ہو چکی ہے۔

ہسپتالوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔اب حکومت ایف آئی ایف کے اچھے اداروں کو بھی تباہ کرنا چاہتی ہے۔ممتاز عسکری تجزیہ نگار میجر جنرل(ر) راحت لطیف نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو جب عدالت نے رہا کیا تو امریکہ و بھارت نے بہت شور مچایا جس پر پاکستان نے شواہد مانگے مگر کوئی شواہد امریکا و بھارت نے نہیں دیئے۔جماعة الدعوة کا ملک بھر میں کام ہے۔

قدرتی آفات میں انہوں نے بہت کام کیا۔کشمیر کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔حکومت ملک کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈہ کا توڑ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔چار سال تک ملک کا وزیر خارجہ ہی نہیں لگایا گیا۔اس پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔مسلم لیگ فنکشنل کے سینئر نائب صدر ،سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن خدمت خلق کا کا م کر رہی ہیں۔

قانونی طور پر حکومت کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس کے مطابق ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔جماعة الدعوة اور ایف آئی ایف کے اثاثے منجمند کرنے سے نہ صرف جماعت کے لوگ متاثر ہوں گے بلکہ عام آدمی بھی متاثر ہو گا کیونکہ ملک بھر میں حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبے میں عوام کو وہ سہولیات نہیں دیں جو ان کو میسر ہونی چاہئے تھی۔اب فلاح انسانیت فائونڈیشن کی ڈسپنسریز،ہسپتال حکومت تحویل میں لے کر غریب عوام سے صحت کی سہولیات چھین رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ ملک میں جب بھی قدرتی آفات آئیں،زلزلہ یا سیلاب کے موقع پر حکومت کہاں تھی کسی کو نظر نہیں آرہی تھی۔جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکارہر جگہ موجود تھے جو خدمت کا کام کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ کسی دوسرے ملک کے کہنے پر اپنے شہری کے بنیادی حقوق صلب کیے جائیں۔دفاع پاکستان کونسل اورجماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں اور پاکستان کیخلاف سازشوں سے متعلق بھرپور آواز بلند کرنے پر جماعةالدعوة کیخلاف کاروائیاں کی جارہی ہیں۔

بھارت و امریکہ کا اصل ہدف سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ وہ بیرونی سازشوں کیخلاف اٹھنے والی ہر آوا ز کو خاموش کرنا چاہتے ہیں۔ بھارتی و امریکی ڈکٹیشن پر جماعةالدعوة کے تعلیمی ادارے، ایمبولینسیں، ڈسپنسریاں اور دیگر اثاثہ جات پر قبضہ کرنا صریح ظلم اور زیادتی ہے۔جمہوری وطن پارٹی کے چیئرمین شاہ زین بگٹی نے کہا کہ حکومت کو ایسی فلاحی تنظیموںکی سرگرمیاں بند نہیں کرنی چاہئیں جو انسانیت کی مدد کرتے ہیں بلکہ حکومت کو ایسے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جماعة الدعوة نے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر خدمت خلق کا کام کیا۔جب زلزلہ آیا تو لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے تھے انہوں نے گھر بنا کر دیئے۔میڈیکل کیمپ لگائے ،پانی کے کنویں کھودے،ہم ان کی خدمات کو سراہتے ہیںاور حکومتی اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ہدیة الھادی پاکستان کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ جماعة الدعوةاور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

دینی و سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اس پر بھر پور رد عمل کا اظہار کریں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن ملک بھر میں غریبوں کی خدمت کر رہی ہے۔حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لے اور انہیں خدمت کا کام کرنے دے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں حکومت ناکام ہو چکی ہے۔جماعة الدعوة کے دفاتر تحویل میں لینا انتہائی غلط فیصلہ ہے۔جمعیت اہلحدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہاکہ جماعةالدعوة اور ایف آئی ایف کے خلاف اقدامات سے بھی امریکہ و بھارت مطمئن نہیں ہوں گے۔

انڈیا نے کشمیر کی قراردادوں پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا۔حکومت کی طرف سے جماعةالدعوة اور ایف آئی ایف کی ریلیف سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنا درست نہیں ہے۔تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ حمید گل نے کہاکہ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے ہمیشہ مثبت کردار کیا۔لوگوں کی خدمت کی ،حکومت سے کہوں گا کہ یہ ادارے تباہ نہ ہونے دے۔انہوں نے کہا کہ حکومت امریکہ سے بات کرے کہ کسی بھی غیر قانونی کام میں ان کا کوئی کردار نہیں۔

فلاح انسانیت والوں نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ عیسائیوں اور ہندوئوں کی بھی مدد کی ہے۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین محمد یعقوب شیخ، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری اور حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ نیا صدارتی آرڈیننس صرف جماعةالدعوة ہی نہیں پورے ملک کے خلاف ہے۔ دشمن قوتوں کا اصل ٹارگٹ سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔جماعةالدعوة اور ایف آئی ایف کے اثاثے منجمند کرنے کے اقدام کو کسی طور درست قرار نہیں دیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں