افسران جنگلی حیات کے تحفظ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کو مزید موثر بنانے کے لئے اپنے علاقے کی مقامی آبادی میں آگہی پیدا کریں

ذرائع ابلاغ نے آگہی مہم کو کامیاب بنانے میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے، تمام افسران میڈیا نمائندگان سے قریبی رابطہ رکھیں جنگلوں اور صحرائوں میں موجودجنگلی حیات کو ان کی قدرتی آماجگاہوں کے قریب تر ماحول کی فراہمی اولین ترجیح ہے چولستان کے علاقہ میں کالے ہرن اور چنکارہ ہرن کے تحفظ کیلئے نئی سی بی او کی تشکیل کا 80 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے 15 میں ریونیو 4کروڑ 60لاکھ تھا ، انقلابی تبدیلیاں لانے سے 2016-17 میں بڑھ کر 7کروڑ 40لاکھ روپے تک جا پہنچا ہے، مزید بڑھا ئینگے وائلڈ لائف ایکٹ میں خلاف ورزی کی سزائیں بہت کم ہیں، مزید سخت کئے بغیرغیر قانونی شکار کی موثر روک تھام میں مشکلات کا سامنا ہے

بدھ 14 فروری 2018 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2018ء)ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے صوبہ بھر کے افسران کی ہدائت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں جنگلی حیات کے تحفظ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کو مزید موثر بنانے کے لئے اپنے علاقے کی مقامی آبادی میں آگہی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ نے آگہی مہم کو کامیاب بنانے میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے، تمام افسران میڈیا نمائندگان سے قریبی رابطہ رکھیں ۔

جنگلوں اور صحرائوں میں موجودجنگلی حیات کو ان کی قدرتی آماجگاہوں کے قریب تر ماحول کی فراہمی ، تحفظ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کے بغیر ان کی آبادی میں اضافہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ کے اس عمل میں عوام خصوصا مقامی آبادی کو شامل کیئے بغیر مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اڑیال کی نسل کے تحفظ اور ان کی آبادی میں اضافہ کے لئے محکمہ کی طرف سے سالٹ رینج کے علاقوں میں تشکیل دی گئی پانچ کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے یہ بات صوبہ میں جنگلی حیات کے تحفظ کے انتظامات کو مزید بہتر بنانے اور محکمہ کی مجموعی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ہیڈ کوارٹرز محمد نعیم بھٹی، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف سید ظفرالحسن، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف پبلسٹی عامر مسعود، ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈلائف لاہور ریجن میاں محمد رفیق اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرپلاننگ مدثر حسن کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ سالٹ رینج میں قائم کردہ کمیونٹی بیسڈ آگنائزیشنز(سی بی اوز) کی طرز پر صوبہ کے دیگر علاقوں جہاں پرندوں اور جانوروں کی قدرتی آماجگاہیں موجود ہیں وہاں بھی ایسی سی بی اوز بنائی جائینگی ۔ ا نہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں چولستان کے علاقہ میں کالے ہرن اور چنکارہ ہرن کے تحفظ اور ان کی آبای میں اضافہ کے لئے سی بی او کی تشکیل کے سلسلہ میں تقریبا 80 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا ہے۔

خالد عیاض خان نے اجلاس کو بتایا کہ صوبہ بھر میں غیر قانونی شکاریوں کے خلاف جاری مہم اور دیگر مدات میں 2014-15 کے دوران صرف 4کروڑ 60لاکھ روپے ریونیو حاصل کیا گیا تھا مگر اس تمام نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس میں انقلابی تبدیلیاں لانے سے نمایاں بہتری آئی ہے اور اب 2016-17 میں یہ ریونیو بڑھ کر 7کروڑ 40لاکھ روپے تک جا پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریونیو میں مزید اضافے کیلئے مربوط حکمت عملی تشکیل دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی شکاریوں کے خلاف محکمہ اپنے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہا ہے مگر ایکٹ میں موجود سزائیں بہت کم ہیں اور ان سزائوں کو مزید سخت کیئے بغیرغیر قانونی شکار کی موثر روک تھام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزائوں میں اضافہ بارے تجاویز حکومت کو بھجوا ئی جا چکی ہیں اور ان تجاویز کی بطور قانون ایکٹ میں شمولیت سے محکمہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنا پائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں