پاکستان سٹینڈرڈزاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی کارروائیاں جاری

ملٹی نیشنل کمپنیز کا نام استعمال کرنیوالی جعلی کاسمیٹکس کی فیکٹری بھی سیل، پانی کے مزید 8یونٹ سیل ،بھاری سٹاک موقع پر ضائع کرد یا گیا

بدھ 14 فروری 2018 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کی ہدایت پر پاکستان سٹینڈرڈزاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی غیر قانونی کمپنیوں کیخلاف کارروائیاں جاری،ملٹی نیشنل کمپنی کی جعلی پیکنگ استعمال کرکے بیچی جانیوالی جعلی کاسمیٹکس کا بھاری سٹاک بھی پکڑا گیاجبکہ بھاری مقدار میں موجود گندگی سے بھرپور خام مال بھی برآمد کر لیا گیا،دوسری طرف غیر قانونی طور پر چلنے والے منرل واٹرکے مزید 8برانڈ بھی سیل کردئیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کی طرف سے غیر قانونی کمپنیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کے حکم کے بعد ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے انجینئر خالد صدیق کی خصوصی ہدایات پر PSQCAکی سپیشل ٹیم آپریشن کے دوران ٹھوکر نیاز بیگ میں کارروائی کرتے ہوئے کاسمیٹکس تیار کرنیوالی فیکٹری پکڑ لی جس میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی پیکنگ کا بھاری سٹاک بھی موجود تھا۔

(جاری ہے)

اطلاع تھی کی جعلی کاسمیٹکس تیار کرنیوالی فیکٹری ملٹی نیشنل کمپنیوں کی پیکنگ لگا کر مال فروخت کر رہی تھی۔سپیشل ٹاسک فورس نے بھاری مقدار میں موجود جعلی شیمپو، ہئیر کلر اور بیوٹی کریمیں بھی اپنے قبضہ میں لے لیں۔جبکہ دوسری طرف سپیشل ٹاسک فورس نے شہر کے مختلف علاقوں ماڈل ٹان، ماڈل ٹان ایکسٹینشن، کوٹ لکھپت،ٹھوکر نیاز بیگ، بہار کالونی اور سمن آباد میں انسپیکشن کے دوران پانی کی8مزید غیر قانونی کمپنیوں کو سیل کردیا اور ان کے گوداموں میں موجود پانی کی تیار بوتلوں کابھاری سٹاک موقع پر ضائع کردیا۔

ایکوا شلنگ، کرسٹل ، ایکوا سٹرنگ، کرسٹل کلیئر، فیضی واٹر، ایکوا ایٹ اور ڈیلائٹ واٹر برانڈ کو پی ایس کیو سی اے کا لائسنس نہ ہونے کی بنا پر فوری طور پر سیل کر دیا گیا ۔ ڈی جی خالد صدیق کا کہنا تھا کہ غیرمعیاری کھانے پینے والی اشیا اور کاسمیٹکس کی تیاری کو روکنے اور عوام کو معیاری اشیا کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کارروائی جاری رکھی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں جو مختلف مارکیٹوں میں جا کر اشیا کو چیک کریں گی۔انہوں نے کہا پی ایس کیو سی اے کے لائسنس کے بغیر کام کرنیوالی کمپنیوں کیلئے مارکیٹ میں کوئی جگہ نہیں۔اورلائسنس کے بغیر پاکستان سٹینڈرڈکا لوگو (پی ایس مارک)استعمال کرنا ایک جرم ہے جس کیخلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ دکاندار حضرات بھی غیر معیاری اور غیر قانونی برانڈ کی فروخت نہ کریں ورنہ سٹاک قبضے میں لیکر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ پی ایس کیو سی اے شہر بھر میں جاری آپریشن کے دوران اب تک پچھلے ایک ہفتہ کے دوران 10مزید پانی کے یونٹ سیل کر چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں